ایران نے حملوں سے ثابت کردیا کہ اسرائیل قابلِ تسخیر ہے، لیاقت بلوچ

223
made to impose

لاہور: نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر اپنے حملوں سے ثابت کردیا ہے کہ اسرائیل قابلِ تسخیر ہے۔

میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی اور قائمہ کمیٹی سیاسی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا کہ ایران نے اسرائیل پر ڈرون میزائلوں سے حملے میں اپنا حقِ دفاع استعمال کرتے ہوئے صہیونی جارحیت کا جواب دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈرون حملوں کی کامیابی یا ناکامی لاحاصل بحث ہے، اصل بات یہ ہے کہ دوسری مرتبہ ثابت ہوگیا کہ اسرائیل قابلِ تسخیر ہے۔ اب ضرورت صرف عالمِ اسلام کے اتحاد اور جرأت مندانہ مشترکہ اقدام کی ہے۔ امریکا اور برطانیہ کے لیے ممکن نہ ہوگا کہ اسرائیل کی ہٹ دھرمی، نیتن یاہو کے پاگل پن کی سرپرستی جاری رکھ سکیں۔

لیاقت بلوچ کاکہنا تھا کہ صہیونی وزیراعظم نیتن یاہو اپنے ڈوبتے ہوئے اقتدار کو جنگ کی آگ سے قائم رکھنا چاہتا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن کے لیے ممکن نہیں کہ شکست خوردہ جنگ کے ساتھ انتخاب جیت سکے اور بھارتی نژاد برطانوی وزیراعظم کو بھارتی فاشسٹ مودی کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ برطانوی عوام اپنے بھارتی نژاد وزیراعظم کو انسان دشمنی اور جنگی جرائم کی سزا دیں گے۔

نائب امیر جماعت نے کہا کہ پوری دنیا میں رائے عامہ اسرائیلی صیہونی ظلم اور انسانیت کی نسل کشی کے خلاف ہے اور امریکا، برطانیہ اسرائیل کی ناجائز مدد کی بناء پر رسوائی، بدنامی کمارہے ہیں اور رائے عامہ کی نفرت ان کے خلاف پوری شدت کے ساتھ بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے خاندان کے 6 افراد شہید ہوگئے۔ مزاحمتی تحریک کی قیادت نے ایمان، استقامت اور قربانیوں کا لازوال معیار قائم کردیا ہے۔ غزہ میں شہادتیں، غم، دکھ درد اور انسانوں کے بہتے خون سے امید کا نیا روشن مستقبل طلوع ہورہا ہے، اسرائیلی صیہونی کارپٹ بمبنگ فلسطینیوں کے عزم اور آزادی کی لگن کو نہیں توڑ سکی۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ عالمی اداروں اور عالمی قیادت کو مسلم دشمنی، صہیونیت کی ناجائز سرپرستی اور انسانیت کے قتلِ عام پر مجرمانہ غفلت ترک کرکے اسرائیل کے خون آلود ہاتھوں کو اب روکنا ہوگا۔ عالمی امن کے لیے ناگزیر ہے کہ عالمی قیادت اپنا کردار ادا کرے۔

علاوہ ازیں نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے منصورہ میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے ساتھ عمرہ ادائیگی سے واپسی پر ملاقات کی اور انہیں عمرہ ادائیگی پر مبارکباد دی ۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے ملکی حالات اور غزہ و فلسطین کی صورتِ حال پر تبادلہ خیال کیا۔

لیاقت بلوچ نے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کے حوالہ سے سوالات کے جواب میں کہا کہ جماعت اسلامی تحریک تحفظِ آئینِ پاکستان کے آئین، جمہوریت کے تحفظ سے متعلق نکات سے اتفاق کرتی ہے۔ اجلاسوں کی دعوت ملنے پر پہلے بھی شریک ہوئے اور آئندہ بھی دعوت ملنے پر مبصر کی حیثیت سے شریک ہوں گے۔

انہوں نے بتایا کہ جماعتِ اسلامی کے پالیسی ساز ادارہ مرکزی مجلسِ شوریٰ کا اجلاس 19-20-21 اپریل کو منصورہ میں ہوگا اور نومنتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن 18 اپریل کو امارت کی ذمے داری کا حلف لیں گے اور جماعتِ اسلامی آیندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی۔