ایگزیکٹو کی عدالتی امور میں مداخلت ناقابل برداشت ہوگی، فل کورٹ اعلامیہ

132

اسلام آباد: عدالت عظمیٰ کے فل کورٹ اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ایگزیکٹو کی عدالتی امور میں مداخلت برداشت ناقابل برداشت ہوگی۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ہائی کورٹ ججز کی جانب سے لکھے گئے خط کے معاملے پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ عدالتی امور میں ایگزیکٹو کی مداخلت قابل برداشت نہیں ہوگی۔ عدلیہ کی آزادی پر کسی قیمت پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو سکتا۔

عدالت عظمیٰ کی جانب سے فل کورٹ اجلاس کے جاری اعلامیے کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کا خط چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو موصول ہوا، جس کے بعد چیف جسٹس نے تمام خط لکھنے والے ججز کی میٹنگ بلا کر اُن سے فرداً فرداً ملاقات کی اور تحفظات سنے۔

اعلامیے کے مطابق خط میں لگائے گئے الزامات کی نوعیت کو پیش نظر رکھتے ہوئے 26 مارچ کو چیف جسٹس پاکستان کی رہائش گاہ پر افطار کے بعد اجلاس بلایا گیا، جس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز شریک ہوئے۔ یہ اہم اجلاس تقریباً ڈھائی گھنٹے تک جاری رہا، جس کے بعد چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل، وزیر قانون و انصاف، سینئر جج اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات بھی کی۔ یہ جج بار کونسل کے سینئر جج ہیں اور اسلام آباد میں موجود ہیں۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ججوں کے عدالتی امور میں ایگزیکٹو کی کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی اور عدلیہ کی آزادی پر کسی صورت میں سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ خط کے معاملے پر آج چیف جسٹس اور وزیراعظم کی اہم ملاقات بھی ہوئی تھی، جس کے بعد اس معاملے کے لیے انکوائری کمیشن تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔