’’رشوت کا سرتوڑ علاج‘‘

425

رشوت خوری سے تنگ عوام کے لیے بہت بڑی خوشخبری آگئی ہے۔ خبر یہ ہے کہ: ’’رشوت مانگنے والے افسر کے سر پر اینٹ مارو اور نام میرا لو: وزیر ِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور۔ وزیر ِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ رشوت مانگنے والے کے سر پر اینٹ مار کر اس کے بیٹے کو کہو کہ آپ کے والد کو جہنم سے بچایا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ عوام غیرت کریں اور رشوت خور کو موقع پر سزا دیں، نہ خود جہنمی بنو اور نہ مجھے بنائو‘‘۔

وطن عزیز کے ایک صوبے کے وزیراعلیٰ نے رشوت کا یا رشوت خوروں کے خاتمے کا فوری اور موثر حل عوام کو بتاتے ہوئے رشوت مانگنے والے کے سر پر اینٹ مارنے کا حکم دیا ہے۔ اس آرڈیننس کی باقی تفصیلات کا انتظار ہے۔ امید ہے کوئی کمیٹی اس پر کام کر رہی ہوگی۔ ہماری قوم کی اکثریتی سوچ کو دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ یہ گنڈاپوری قانون بہت جلدی عملی شکل اختیار کرلے گا۔ یاد رہے کہ یہ بات کوئی گلی کا غنڈہ نہیں بلکہ ایک وزیراعلیٰ کہہ رہا ہے۔ اس لیے اسے مذاق نہ سمجھا جائے قانون مانا جائے۔ قانونی تقاضوں کے تناظر میں اینٹ کا سائز اور مارنے کا اینگل بھی طے ہونا چاہیے۔ رشوت خور کے دفتر جانے والے کو اینٹ ساتھ رکھنے اور دفتر کے اندر لے جانے کا اجازت نامہ بھی جاری ہونا ضروری ہے۔

اس ’’قانون‘‘ کے عملی نفاذ سے اینٹوں کا کاروبار خوب ترقی کرے گا۔ شروع میں تو سرکاری دفاتر، پولیس اسٹیشن، عدالتوں اور کسٹم اور اسمبلی بلڈنگ کے باہر اینٹوں کی ریڑھیاں لگ جائیں گی۔ آگے چل کر اینٹوں کے کھوکھے اور پھر دوکانیں سج جائیں گی۔ شروع شروع میں عام اینٹوں سے کام چل جائے گا۔ پھر آہستہ آہستہ رنگ برنگی ڈیزائنوں والی اینٹیں بازار میں آجائیں گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ اینٹ مارو اور میرا نام لو۔ چونکہ یہ طریقہ ابتداء کے پی سے شروع ہورہا ہے تو اینٹوں پر بلے کی تصویر یا گنڈاپور اور عمران خان کی تصویر بھی لگائی جاسکتی ہے۔ یہ لیڈروں کی شبیہ والی فینسی اینٹیں عام اینٹوں سے مہنگی بکیں گی۔ تصویر والی اینٹ پر گنڈاپور کا نام لینے کی ضرورث بھی نہیں رہے گی۔ اگر یہ تجربہ کامیاب رہا تو کچھ عرصے بعد رشوت خوروں کے سر پر مارنے والی اینٹوں میں مزید جدت لائی جاسکتی ہے۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ گائیڈڈ میزائلوں کی طرز پر گائیڈ اینٹیں بننا شروع ہوجائیں جن کو دور ہی سے فائر کیا جا سکے گا۔ ڈرون اینٹوں والا تصور بھی شاید عملی شکل اختیار کرلے۔

کچھ بھی ہے رشوت یا راشی ختم کرنے کا گنڈا پوری طریقہ اب تک کا فوری، سستا اور موثر ترین طریقہ ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ کے پی میں کامیابی کی صورت میں باقی صوبے بھی اس انوکھے خیال سے استفادہ کریں۔ بس ہر صوبے کی اینٹ پر عکس اور تصویریں مختلف ہوں گی۔ پنجاب میں شیر اور میاں صاحب کی اور سندھ میں زرداری، بھٹو اور شاہ صاحب کے خاکے چھپیں گے۔

گنڈا پور صاحب نے عوام کو غیرت مند بننے اور موقع پر ہی راشی کو سزا دینے کاحکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ کے اس قانون پر عمل کرنے سے لوگ خود بھی جہنم سے بچ جائیں گے اور وزیراعلیٰ کو بھی جہنم میں نہیں جانا پڑے گا۔ بہت خوب کہ ایک ہی اینٹ سے دنیا و آخرت بن گئی۔ گنڈاپور کی ہدایات کی روشنی میں راشی کے سر پر اینٹ مارنے والے کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ ’’وہ راشی افسر کو اینٹ مار کر (اس کے بیٹے کے پاس جائے اور) اسے بتائے کہ میں نے تمہارے باپ کو جہنم سے بچایا ہے‘‘۔ دوسری طرف رشوت مانگنے والے حفاظتی انتظام کے طور پر سر پر ہیلمٹ پہن کر رکھیں گے۔ اس سے ہیلمٹ کا کاروبار بھی فروغ پائے گا۔ بیگمات اپنے راشی میاؤں کو اہتمام سے ہیلمٹ پہنا کر کام پر بھیجا کریں گی۔

آپ کو داد دینی چاہیے خان صاحب کی فہم و فراست کی کہ پی ٹی آئی نے کیسے کیسے زیرک اور زرخیز دماغ قوم و ملک کی خدمت کے لیے چنے ہیں۔ پنجاب کے بزدار کے بعد اب پیش خدمت ہے کے پی کا گنڈا پور!… شاید کے پی میں فارم 47 کم پڑ گئے تھے کہ ایسے ایسے نمونے اسمبلیوں تک پہنچ گئے کہ جن کی عقل، فہم اور شعور پر ماتم ہی ماتم ہے اور یہ گنڈاپوری نمونہ وزیر نہیں بنایا گیا، سیدھا وزیر اعلیٰ کے منصب تک پہنچا دیا گیا۔ خان صاحب! زرداری اور شریف کم تھے قوم ملک اور قانون کا مذاق اڑانے کے لیے کہ آپ بھی ڈھونڈ ڈھونڈ کر نمونے سامنے لاتے ہیں۔