غزہ دنیا کا سب سے بڑا قبرستان بن گیا ہے، جوزپ بوریل

241

برسلز: یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی فوجی مہم نے علاقے کو دنیا کے سب سے بڑے قبرستان میں تبدیل کر دیا ہے۔

بوریل نے برسلز میں یورپی یونین کے وزراء کے اجلاس میں کہا کہ جنگ سے پہلے غزہ سب سے بڑی کھلی جیل تھی آج یہ سب سے بڑا کھلا ہوا قبرستان ہے” ۔

“یہ کئی ہزار لوگوں کا قبرستان ہے اور انسانی ہمدردی کے قانون کے بہت سے اہم اصولوں کے لیے بھی ایک قبرستان ہے۔”

بوریل نےکہا کہ  اسرائیل امدادی ٹرکوں کو غزہ میں جانے کی اجازت نہ دے کر قحط کو “جنگ کے ہتھیار” کے طور پر استعمال کر رہا ہے،”اسرائیل قحط کو ہوا دے رہا ہے۔

اسرائیل نے حماس کو تباہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور ایک مسلسل بمباری کی مہم اور زمینی کارروائی کی جس میں غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کم از کم 31,726 افراد  شہید ہو چکے ہیں  جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

27 ممالک پر مشتمل یورپی یونین نے غزہ کی جنگ کے لیے متحدہ ردعمل کے لیے جدوجہد کی ہے کیونکہ کچھ ارکان مضبوطی سے اسرائیل کی حمایت کرتے ہیں اور کچھ فلسطینیوں کے حامی ہیں ۔

یورپی یونین کے وزراء اسرائیل کے ساتھ تعاون کے معاہدے کو معطل کرنے کے لیے آئرلینڈ اور اسپین کی تجویز پر تبادلہ خیال کرنے والے تھے، لیکن اس اقدام کو تمام 27 ممالک کی حمایت حاصل ہونے کا امکان نہیں تھا۔

تاہم توقع تھی کہ 7 اکتوبر کو حماس کے خلاف جنسی تشدد اور فلسطینیوں پر حملہ کرنے کے لیے مغربی کنارے میں متشدد اسرائیلی آباد کاروں کے خلاف پابندیوں پر اتفاق کرے گا۔