مسئلہ فلسطین پر ہم جنگ نہیں لڑ سکتے، او آئی سی کو کھڑا ہونا چاہیے تھا، عمران خان

421
Guest House

راولپنڈی: بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ ہم مسئلہ فلسطین پر جنگ نہیں لڑ سکتے، او آئی سی کو اس معاملے پر کھڑا ہونا چاہیے تھا۔

عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ فلسطین کے معاملےمیں او آئی سی کو اقدامات کرنے چاہییں تھے لیکن ساؤتھ افریقا نے اسٹینڈ لیا۔ ہم فلسطین کے معاملے پر جنگ نہیں لڑ سکتے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف آفس کے باہر ہونے والا احتجاج درست تھا، لیکن وہاں پر اگر فوج کے خلاف نعرے بازی ہوئی ہے تو اس کا مجھے علم نہیں۔ وزیراعلیٰ پختونخوا کو وزیراعظم کے ساتھ تصویر نہیں بنوانی چاہیے تھی، ہمیں خدشات ہیں کہ وفاقی حکومت صوبے کے فنڈز جاری نہیں کرے گی۔

عمران خان کا صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایک طرف ایک پارٹی کو 3 کروڑ اور دوسری طرف 17 پارٹیوں کو 3 کروڑ ووٹ ملے۔ یہی وجہ ہے کہ عام انتخابات کا فوری طور پر آڈٹ ہونا چاہیے۔ ہماری معیشت تباہی کی جانب جا رہی ہے، ملک میں بڑی اصلاحات کی فوری ضرورت ہے۔ موجودہ حکومت زیادہ دیر چل نہیں سکتی۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا 190 ملین پاؤنڈز کیس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چوری ہوئی نہیں اور اس کا مقدمہ چل رہا ہے۔ پیسہ عدالت عظمیٰ سے حکومت کے پاس چلا گیا۔ یہ مقدمہ اس لیے چلایا جا رہا ہے کہ میری اگر ضمانت ہو جاتی ہے تو اس مقدمے میں پھنسایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرض لینے سے پہلے لازمی ہے کہ پاکستان میں سیاسی استحکام ہو، اور ایسا تب ہی ممکن ہے جب عوام کا انتخابات کے دوران چوری کیا گیا مینڈیٹ انہیں واپس ملے۔ 18 مہینوں میں ملک پر ریکارڈ قرضے چڑھا کر نگراں حکومت کا تصور تباہ کردیا گیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ن لیگ، دیگر ادارے اور الیکشن کمیشن یہ سب ملے ہوئے تھے، ہمیں ان میں سے کسی پر اعتبار نہیں۔ ایک بار صفاف شفاف انتخابات کا انعقاد کروایا جائے، اس کے بع دجو بھی نتیجہ آئے وہ ہمیں قبول ہوگا۔