بھارت نے ہمالیہ سرحد پر مزید فوجی تعینات کردیئے، چین کی مذمت

365
Himalayan border

بیجنگ:  چین نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ ہمالیہ کی سرحد پر مزید فوجیوں کی تعیناتی خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماو ننگ نے بھارت کو متنبہ کیا ہے کہ ہمالیہ سرحد پر مزید فوجیوں کی تعیناتی سے خطے میں کشیدگی کم نہیں ہوگی بلکہ اس میں مزید اضافہ ہوگا۔

ماوننگ کا کہنا تھا کہ چین سرحدی علاقوں کے امن اور استحکام کے تحفظ کے لیے بھارت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ بھارت کا طرز عمل کشیدگی کو کم کرنے کے لیے سازگار نہیں ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ سرحدی علاقوں میں بھارتی فوجیوں کی تعیناتی میں اضافہ حالات کو پرسکون رکھنے یا ان علاقوں میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کی کوششوں کو سبوتاژ کردے گی۔

خیال رہے کہ بھارت نے ہمالیہ سرحد پر فوج اس وقت تعینات کی ہے جب کہ اس نے حال ہی میں چین کے ساتھ  سرحدی مسائل کے حل کے لیے فوجی اور سفارتی طور پر بات چیت کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔تاہم اب بھارت نے اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں چین کے ساتھ متصل اپنی 532 کلومیٹر طویل متنازع سرحد پر مزید 10 ہزار فوجیوں کو تعینات کیا ہے۔

یاد رہے کہ بھارت اور چین کے درمیان 3 ہزار 800 کلومیٹر طویل مشترکہ سرحد ہے جس میں سے زیادہ تر کی حد بندی ناقص ہے۔ 2020 کے وسط میں اس علاقے میں جھڑپوں میں 20 بھارتی اور 4 چینی فوجی مارے گئے تھے۔