لائف میڈیسن ذیابیطس کی دوا سے چھٹکارے کی بنیاد قرار

477

کراچی: اب یہ بات پرانی ہوگئی کہ ذیابیطس کی دوا تاحیات کھانا ہوگی کیونکہ نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ طرز زندگی میں بہتر طریقے سے لائی گئی تبدیلی نہ صرف ذیابیطس کو کنٹرول کرتی ہے بلکہ ایک ایسا وقت بھی آتاہے جب ذیابیطس کی دوا کھانے کی ضرورت بھی نہیں رہتی۔

تفصیلات کے مطابق فارم ایووکے اشتراک سے منعقدہ “صحت مند خوراک اور طرز زندگی کے ذریعے ذیابیطس سے بچاو” کے موضوع پر منعقدہ ورکشاپ میں لائف اسٹائل میڈیسن کی ماہر ڈاکٹر منیرہ عباسی نے نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لائف اسٹائل میڈیسن کے چھ بنیادی ستون ہیں جن میں سبزیوں اور پھلوں کا استعمال، ورزش، اسٹریس مینجمنٹ ,پرسکون اور آرام دہ نیند، سماجی رابطے اور تعلقات اور مصنوعی مشروبات اور جنک فوڈ سے بچاو وغیرہ شامل ہے۔

ڈاکٹر منیرہ کا کہنا تھا کہ بہتر طرز زندگی کیلئے بہتر خوراک بنیاد کا کام کرتی ہے ، بہتر خوراک کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ  یہ بات درست نہیں کہ دن میں پانچ بار کم مقدار میں کھانا کھایا جائے اس سے بہتر یہ ہے کہ خوراک میں طویل وقفہ کیا جائے جبکہ روزے رکھنا بھی اس سلسلے میں کافی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ صحت مند زندگی کیلئے ناشتہ بہت ضروری ہے، کاربوہائڈیٹس بالکل ترک کردینا درست رویہ نہیں بلکہ کاربس کا مناسب مقدار میں استعمال بہت ضروری ہے۔

خیال رہے کہ   ڈاکٹر منیرہ عباسی امریکا کی مختلف میڈیکل یونیورسٹیوں سے لائف اسٹائل میڈیسن میں تعلیم اور تربیت حاصل کر چکی ہیں۔