مچھلی کھانے سے امراض قلب سے بچا جا سکتا ہے

332

واشنگٹن: طبی ماہرین نے نئی تحقیق کے نتائج سے اخذ کیا ہے کہ مچھلی کھانے سے امراض قلب سے کافی حد تک بچا جا سکتا ہے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق دل کے امراض دنیا بھر میں ہر سال بڑی تعداد میں اموات کا سبب بن رہے ہیں، تاہم ایسے افراد جنہیں مچھلی کھانے کی عادت ہو، وہ دل کے امراض سے محفوظ رہتے ہیں۔

جرنل ‘سرکولیشن’ میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے پتا لگایا ہے کہ ایسے لوگ جن کے قریبی اعزا و اقارب کو دل کے امراض کا سامنا ہو، وہ مچھلی کھانے  کی عادت کو اختیار کرکے دل کی بیماری کا خطرہ کم کر سکتے ہیں۔ اس تحقیق میں 40 ہزار ایسے افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی جو امراض قلب سے محفوظ تھے۔ ان افراد کی صحت کا جائزہ کئی سال تک لیا گیا جس دوران لگ بھگ 8 ہزار میں امراض قلب کی تشخیص ہوئی۔

ان افراد کے جسم میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈز کی سطح کی بھی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ خاندان میں امراض قلب کی تاریخ سے کسی فرد ان بیماریوں کا خطرہ 25 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ اسی طرح جسم میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈز کی کمی سے بھی امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ 40 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

مچھلی میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈز کی مقدار کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جبکہ ہمارا جسم اسے قدرتی طور پر بنانے سے قاصر ہوتا ہے۔ محققین نے بتایا کہ امراض قلب کسی حد تک موروثی بھی ہوتے ہیں مگر اس حوالے سے جینز کے ساتھ ساتھ طرز زندگی کے عناصر بھی کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ خاندان میں امراض قلب کی تاریخ سے لاحق ہونے والے خطرے کو مچھلی کھانے سے کم کیا جا سکتا ہے۔