قوم اے پی ایس کے شہدا کی نویں برسی منا رہی ہے

206

آرمی پبلک اسکول پشاور پر دہشت گردوں کے حملے کی 9ویں برسی آج  منائی جارہی ہے جس میں 150 کے قریب افراد شہید ہوئے تھے۔

16 دسمبر 2014 کو ہونے والے غیر انسانی حملے میں عسکریت پسندوں نے اے پی ایس کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 140 سے زائد جانیں ضائع ہوئیں، جن میں بنیادی طور پر طلباء اور اساتذہ شامل تھے۔

معصوم بچوں کی قربانیوں کو یاد کرنے کے لیے ملک بھر میں متعدد سرگرمیاں اور تقریبات منعقد کی جائیں گی۔

اس برسی پر قوم اپنی قیادت اور سول سوسائٹی سمیت شہید بچوں اور اساتذہ کو ان کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر دہشت گرد حملے کی نویں برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں قومی، علاقائی اور عالمی امن کے لیے قوم کے عزم کا اعادہ کیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پشاور کے قتل عام کو قومی تاریخ کا ہولناک دن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس ہولناک خونریزی کی یاد آج بھی ہر پاکستانی کے ذہن میں تازہ ہے۔

ہم شہداء یا اس سانحہ کو نہیں بھولیں گے۔ ہم دہشت گردی کا شکار ہونے والے خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں،‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ شہداء کے خاندانوں کے دکھ کو ان سے بہتر کوئی نہیں سمجھ سکتا، کیونکہ وہ شہید بے نظیر بھٹو کے بیٹے تھے۔

جمعہ کو ایک بیان میں انہوں نے سانحہ کے معصوم شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے یکجہتی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی ملک میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پی پی پی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ پاکستانی قوم کو دوبارہ کبھی سانحہ اے پی ایس جیسے دردناک لمحات سے نہ گزرنا پڑے۔

 انہوں نے کہا کہ ہمیں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنی ہے اور ہم بلاشبہ یہ جنگ جیتیں گے۔