حماس جیسا قد م اٹھاسکتےہیں، کشمیری قیادت کا انتباہ

1942
similar actions

اسلام آباد:کشمیر کی آر پار قیادت نے دنیا پر واضح کیا ہے کہ کشمیر اور فلسطین کے تنازعات کے باعث عالمی امن کو خطرہ ہے ، مقبوضہ کشمیر کے عوام بھی حماس جیسا اقدام اٹھانے پر مجبور ہو سکتے ہیں۔

آزاد کشمیر کو حقیقی معنوں میں بیس کیمپ بنائے بغیر تحریک آزادی کشمیر کو تقویت نہیں مل سکتی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیرکے زیراہتمام کشمیر فلسطین یکجہتی کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بھارت اور اسرائیل سمیت ان کے پشتیبانوں کے ساتھ تمام سفارتی اور اقتصادی تعلقات ختم کرنے ہوں گے۔ کشمیر اور فلسطین کے مظلوموں پر ظلم کے پہاڑتوڑنے والوں کااحتساب کرنا ہوگا۔ بھارت اور اسرائیل کو کشمیر اور فلسطین سے اپنا قبضہ ختم کرنا ہوگا۔

امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہا کہ امریکہ کی جانب دارانہ پالیسیوں کے باعث دنیا امن سے محروم ہے ، کشمیر اور فلسطین پچہتر برسوں سے مظالم کا شکارہیں، ہندوستان اور اسرائیل کشمیریوںاور فلسطینیوں کا خون پانی کی طرح بہا رہے ہیں ، کشمیری تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حماس نے ثابت کر دیا کہ اسرائیل جذبہ جہاد کے آگے نہیں ٹھہر سکتا ، کشمیری اور فلسطینی آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

سابق وزیر اعظم تنویر الیاس نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کشمیر فلسطین یکجہتی کانفرنس کا انعقاد کر کے قابل مبارک اقدام کیا ہے، حکومت پاکستان اوراو آئی سے اگر کردار ادا نہیں کریںگے تو اسلام آباد ، استنبول اور ریاض بھی محفوظ نہیں رہیں گے، ہندوستان اور اسرائیل جنگی جرائم کے مرتکب ہو رہے ہیں۔؎

پیپلز پارٹی آزاد کے صدر چوہدری یاسین نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین میںمظالم ڈھائے جا رہے ہیں، اسلام ممالک اپناکردار ادا کریں۔

جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کے صدر حسن ابراہیم ،حریت کانفرنس کے کنوئنیئر محمود ساغر ، تحریک حریت کے کنویئنئر غلام محمد صفی ،  عبدالرشید ،جموںوکشمیر جمعیت علمائے اسلام کے سیکرٹری جنرل مولاناامتیاز صدیقی سمیت دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔