اسرائیلی جارحیت: پاکستان قائدانہ کردار ادا کرے

346

فلسطین پر قابض ناجائز اسرائیلی ریاست نے 75برسوں سے فلسطینیوں پر جنگ مسلط کررکھی ہے، روزانہ فلسطینیوں کو شہید اور زخمی کیا جارہا ہے ان کی املاک تباہ کی جارہی ہیں، فلسطینیوں کے قتل عام کے ساتھ ساتھ مقامات مقدسہ جیسے قبلہ اوّل اور حرم ابراہیمی سمیت فلسطین میں مساجد کی بے حرمتی کرنا، قبلہ اوّل میں داخل ہوکر ناچ گانے شروع کرکے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے ایمانی جذبات مجروح کرنا قابض اسرائیلی فوج کا معمول بن چکا ہے۔ ناجائز اسرائیلی ریاست کے یہ اقدامات اقوام متحدہ کے چارٹر سلامتی کونسل کی قراردادوں اور عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ ان گھنائونے اقدامات پر اسرائیل سے باز پرس کرنے والا کوئی ملک اور ادارہ نہیں ہے، عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں چیختی میں مگر ان کی آواز نقار خانے میں توتی کی آواز سے زیادہ اہمیت اختیار نہیں کرتی۔ جس سے اسرائیل کو مزید مظالم ڈھانے کی شہ ملتی ہے اور وہ مظالم ڈھائے جارہا ہے۔
مظالم سے تنگ آکر فلسطین کی آزادی کے لیے جدوجہد کرنی والی جماعت حماس جو سیاسی فرنٹ پر کام کرتی ہے ایک سیاسی جماعت ہے انتخابات میں عوام نے ان پر اعتماد کیا وہ عوام کے مسائل حل کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطین کی آزادی کے لیے سیاسی محاذ پر کام کرتی ہے جس کو اسرائیل نے اپنے ہم نوا مغرب سے ساز باز کرکے دہشت گرد تنظیم ڈیکلر کرایا جو ظلم کی ایک اور داستان ہے۔ حماس نہ صرف فلسطینیوں کی مقبول جماعت ہے بلکہ دنیا بھر میں مقبول عام ہے اور وہ جمہوریت اور انسانی آزادیوں پر یقین رکھتی ہے۔
فلسطینیوں نے اسرائیل کی عسکری جارحیت کے مقابلے کے لیے عزالدین القسام بریگیڈ کے نام سے ایک عسکری تنظیم قائم کررکھی ہے جو محدود وسائل کے ساتھ کام کرتی ہے۔ یہ عسکری تنظیم حماس کو اپنی مدر آرگنائزیشن تسلیم کرتی ہے، اسرائیل اور صہیونی اس عسکری تنظیم کو حماس بناکر دنیا کو گمراہ کررہے ہیں یہ حماس نہیں بلکہ عسکری تنظیم عزالدین القسام بریگیڈ ہے۔ قابض اسرائیلی فوج جب معصوم فلسطینیوں کے لاشے گراتی ہیں اور خواتین کی بے حرمتی کرتیں ہیں تو مظلوم فلسطینی اللہ کے بعد پھر عزالدین القسام بریگیڈ سے امید لگاتے ہیں کہ وہ آگے بڑھ کر مظالم کا جواب دیںگے، القسام بریگیڈ نے پہلے اپنی کاررائیوں کا آغاز فدائی حملوں سے کیا اس کے علاوہ ان کے پاس کوئی راستہ نہیں تھا کہ وہ فدائی بن کر دشمن سے بدلہ لیں، ایک عرصے تک عزالدین القسام بریگیڈ اسی عسکری حکمت پر عمل پیرا رہی ہے۔
7اکتوبر 2023 کو عزالدین القسام بریگیڈ نے مظالم سے تنگ آکر اپنا حق مزاحمت استعمال کیا اور قابض اسرائیلی فوج کو نشانہ بنایا جو آئے روز مظالم کی نت نئی داستاں رقم کرتی تھیں۔ عزالدین القسام بریگیڈ نے اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنایا اور ان کوگرفتار کرکے ثابت کیا ہے کہ اللہ کی نصرت کے ساتھ وہ یہ کام سرانجام دے سکتے ہیں اسرائیل چونکہ خود کو دنیا کی بڑی طاقت خیال کرتا ہے اور اس کے پاس بلاشبہ جدید ٹیکنالوجی اور دفاعی نظام موجود ہے مگر عزالدین القسام بریگیڈ کے حملوں نے ثابت کیا کہ اللہ کے سامنے کسی کی کوئی طاقت نہیں چلتی۔ القسام بریگیڈ نے اسرائیل کے فوجی گھمنڈ کو خاک میں ملایا دیا۔
القسام بریگیڈ نے القدس پر سے ناجائز ریاست اسرائیل کا پرچم اتار کر فلسطین کا پرچم لہرادیا، سیکڑوں اسرائیلی فوجی یرغمال بنالیے اور قبلہ اوّل میں نماز کے لیے اذان دی گئی جس سے پور ی امت میں خوشی کی لہردوڑ گئی۔ بزدل اسرائیلی فوج نے سبکی اور خفت مٹانے کے لیے غزہ کے نہتے شہریوں پر حملے شروع کردیے، غزہ کے اندر جو بھی بڑی بلڈنگ نظر آتی اس کو نشانہ بناتے ہیں اور سیکڑوں شہریوں کو شہید کرتے ہیں اب تک کی اطلاعات کے شہر میں اسرائیلی بمباری سے مجموعی طور پر سیکڑوں فلسطینی شہید، تین صحافی، ایک ہی خاندان کے 19فراد جن میں برطانیہ کے شہری بھی شامل ہیں نشانہ بن چکے ہیں، اسرائیل کی قابض فوج کی شہر میں بمباری جاری ہے۔ اسرائیل نے غزہ کا محاصرہ کیا ہوا ہے بجلی، پانی، خوارک اور ادویات مکمل طور پر بند ہیں، 15لاکھ سے زائد آبادی موت کے منہ میں جارہی ہے۔ اسرائیل غزہ میں آباد 15لاکھ فلسطینیوں کو شہید کرنا چاہتا ہے تاکہ مزاحمت کا منبہ ختم کیا جاسکے۔ اسرائیل کے ان عزائم کا ادراک کرتے ہوئے تدارک کرنا وقت اور حالات کا تقاضا ہے۔
اسرائیلی فوج اور القسام بریگیڈ کے درمیاںجنگ کو دو ممالک کے درمیان جنگ نہ تصور کیا جائے یہ ایک چھوٹی عسکری تنظیم ہے جو اپنے حق کے لیے لڑرہی ہے اور اس کے پاس اسلحہ اور تربیت کا فقدان ہے، جبکہ اسرائیل کے پاس جدید ایٹمی ہتھیاروں سمیت بڑی فوج موجود ہے۔ عالمی دنیا اس فرق کو محسوس کرے اور فلسطینیوں کا ساتھ دے۔ فلسطین میں جنگ کا عسکری میدان میں کوئی توازن نہیں ہے مگر خوف کا توازن القسام بریگیڈ کے حق میں ہے۔
پاکستان 57اسلامی ممالک میں وہ واحد ملک ہے جو ایٹمی صلاحیت رکھتا ہے اس حوالے سے پاکستان کا کردار بہت اہم ہے، پاکستان کے حکمران ایک ایٹمی ملک کے شایان شان کردار ادا کریں۔ اس وقت پاکستان آگے بڑھ کر کردار ادا کرے گا تو 57سلامی ممالک کے ساتھ ساتھ روس چین اور دیگر مغربی ممالک بھی پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ اس سے نہ صرف اسرائیل کی جارحیت روکی جاسکتی ہے بلکہ اس ناسور سے نجات مل سکتی ہے۔ قبلہ اوّل آزاد ہوسکتا ہے جو اس وقت القسام بریگیڈ نے آزاد کرایا ہوا ہے۔ دنیا میں وہ ممالک اور حکمران قابل عزت ٹھیرائے جاتے ہیں جو حق کے ساتھ جرأت مندی سے کھڑے ہوتے ہیں۔ اس وقت پاکستان حق کے ساتھ جرأت مندی سے کھڑا ہو اور آگے بڑھ کر کردار ادا کرے دنیا پاکستان کی عزت کرے گی۔