بجلی کے بھاری بلز: حافظ نعیم کا ظالمانہ نرخ و ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ

297

کراچی:جماعت اسلامی کے تحت بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے، کے الیکٹرک کے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز اور سرچارج سمیت ٹیکسوں کی بھر مار کے باعث بھاری بلوں،کے خلاف بھرپور احتجاج کیا گیا اور 100سے زائد مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے جبکہ شہر بھر کی مارکیٹوں اور بازاروں میں چھوٹے دکانداروں اور تاجروں نے مظاہر ے کیے۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا کر شدید احتجاج کیا۔

کے الیکٹرک،نیپرا اور حکومت کے خلاف پرجوش نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ بجلی کے نرخوں میں ظالمانہ اضافہ واپس اور ٹیکسوں کی بھرمار ختم کی جائے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی  حافظ نعیم الرحمن نے کوآپریٹو مارکیٹ صدر میں تاجروں کے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں ظالمانہ فیصلے کی واپسی اور فیول ایڈجسٹمنٹ چارج، سرچارج سمیت دیگر ٹیکسوں کے خاتمے تک احتجاج، عوام اور تاجروں کے مظاہرے جاری رہیں گے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ  امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر ہفتہ 2ستمبر کو ملک گیر شٹر ڈاؤن اور عام ہڑتال ہو گی، عوام،تاجر، مزدور و محنت کش اور تمام پسے ہوئے طبقات، جاگیرداروں، سرمایہ داروں،مراعات یافتہ طبقات کو تحفظ دینے والے حکمرانوں کے خلاف مزاحمت کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ  نگراں وزیر اعظم کو بجلی کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافے اور ٹیکسوں کو واپس لینا ہو گا، پیپلز پارٹی، جے یوآئی اور اے این پی بھی اب احتجاج کی باتیں کر رہی ہیں جبکہ نواز لیگ اور ان ہی کی اتحادی حکومت نے 7.50روپے فی یونٹ کا اضافہ کیا۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ   صرف جماعت اسلامی عوام کا مقدمہ لڑ رہی ہے۔ ہم نے کے الیکٹرک کے خلاف نیپرا میں ہمیشہ کراچی کے عوام کے حق کے لیے اور کے الیکٹرک کی لوٹ مار کے خلاف آواز اُٹھائی ہے۔ کے الیکٹرک این ٹی ڈی سی کا 662ارب روپے اور سوئی سدرن گیس کمپنی کی 177ارب روپے کی نا دہندہ ہے، کلاء بیک کی مد میں 50ارب روپے اہل کراچی کے ادا کرنے ہیں، اس کا لائسنس منسوخ کیوں نہیں کیا جاتا؟