کسٹمز افسران اسکینڈل: ایف آئی اے تحقیقات میں نئے انکشافات

470
جعلی دستاویزات پر اٹلی اور اسپین جانیوالے مسافر گرفتار

کراچی:کسٹم افسران کے خلاف اسپیڈی منی اسکینڈل میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقات میں نئے انکشافات سامنے آگئے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کراچی کی عدالت میں کسٹم افسران کے خلاف اسپیڈی منی اسکینڈل کی سماعت ہوئی۔کیس میں گرفتار 2 ملزمان یاور عباس اور طارق محمود کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

ایف آئی اے نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ کیس میں سونے کے کچھ تاجروں کے بیانات قلم بند کیے گئے ہیں، ملزمان اسپیڈی منی سے سونے کے بسکٹ خریدتے تھے اور اس کے بعد افسران میں تقسیم کیے جاتے تھے۔ایف آئی اے نے کہا کہ ملزمان سے تفتیش مکمل نہیں ہوئی لہذا جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔

ملزم کے وکیل شوکت حیات  نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان کو کئی دن لاپتا رکھا گیا اور ملزمان کے مزیدجسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں۔بعد ازاں عدالت نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 3 دن کی توسیع کردی۔

دوسری جانب ایف آئی اے نے کیس کی تفتیش خاتون انویسٹی گیشن آفیسر کے حوالے کردی۔