وفاقی بجٹ جمعہ کو پیش کیاجائیگا، تخمینہ 14ٹریلین روپے ہوگا

442
estimated

اسلام آباد:  نئے مالی سال 2023-24 کا تقریبا 14 ٹریلین روپے مالیت کا وفاقی بجٹ جمعہ کوپیش کیاجائے گا.

وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے۔ حکومت نے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر معیشت کو درپیش مسائل اورچیلنجز کو مدنظر رکھتے ہوئے بجٹ تشکیل دیا ہے۔

نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے، زرعی شعبے کی ترقی اورزرعی صنعت میں اختراع، انفارمیشن ٹیکنالوجی کا فروغ، برآمدات میں اضافہ ، صنعتی ترقی کو فروغ دینا، کاروبار اورسرمایہ کاری میں آسانیاں فراہم کرنے اور معیشت کودستاویزی بنانے پرتوجہ مرکوز کی گئی ہے۔

حکومت عوام اورکاروبار دوست وفاقی بجٹ پیش کرنے کے لیے پوری طرح سے پرعزم ہے۔ نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں خسارے پر قابو پانے کے لیے مالیاتی استحکام کی پالیسیوں پر بھی توجہ دی گئی ہے۔ بیرونی مالیاتی ادائیگیوں کے انتظام کے علاوہ محصولات میں اضافیہ، اقتصادی استحکام اور ترقی کے لیے اقدامات، غیر ترقیاتی اخراجات میں کمی، روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ برآمدات میں اضافہ اور ملک کی سماجی و اقتصادی خوشحالی کے لیے عوام دوست پالیسیاں بجٹ میں شامل کی جائیں گی۔

نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں گورننس میں بہتری اور سرمایہ کاری کے لیے نجی شعبے کو فروغ دینے کے لیے اصلاحات متعارف کرانے کے علاوہ سماجی شعبے کی ترقی پر بھی توجہ دی جارہی ہے۔ حکومت ٹیکس وصولی کے نظام میں بہتری لانے، ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے اور ٹیکس دہندگان کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے اقدامات کرے گی۔

جاری مالی سال کے کے دوران محصولات کی مضبوط نمو کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کی جانب سے مالی سال 2023-24 کے لیے محصولات کی وصولی کا ہدف 9 ٹریلین روپے سے زیادہ مقرر کرنے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق نئے مالی سال 2023-24 کے وفاقی بجٹ کیلئے تمام تر تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔