پراپرٹی ٹیکس واجبات 30 جون تک ادا نہ کرنیوالوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

404
tax collection

کراچی: سندھ میں پراپرٹی ٹیکس واجبات 30 جون تک ادا نہ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا گیا۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری بلدیات سندھ  سید نجم احمد شاہ نے کہا کہ سندھ اربن پراپرٹی ٹیکس کلیکشن میں حائل رکاوٹوں اور پیچیدگیوں کو فوری طور پر دور کیا جائے۔ صنعتی، رہائشی اور کمرشل جائیدادوں پر واجب الادا ٹیکس ہر صورت وصول کیا جائے۔نادھندگان کے خلاف قانون کے مطابق سخت ترین کاروائی کا آغاز کیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے زیر صدارت اجلاس کے دوران کیا، جس میں ڈائریکٹر پراپرٹی ٹیکس شبانہ پرویز، پاکستان پوسٹل سروسز کے نمائندگان اور دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔

سید نجم احمد شاہ کی زیر صدارت منعقد ہونے والی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ وہ پراپرٹی ٹیکس نادہندگان جن کے ذمے کثیر مالیت کی رقومات واجب الادا ہیں اور متعدد نوٹسز اور یاددہانیوں کے باوجود وہ ہٹ دھرمی کی روش پر کاربند ہیں ان کے خلاف فیصلہ کن اور سخت ترین کارروائی کا آغاز کیا جائے اور ابتدائی طور پر پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا فورمز پر ان کے نام اور جائیدای تفصیلات مشتہر کی جائیں اور بعد ازاں قانون کے مطابق ان جائیداد وں کی بحق سرکار ضبطگی اور نیلامی بھی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔

اس موقع پر  سید نجم احمد شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ کمپیوٹر جنریٹڈ ٹیکس چالان درست پتوں پر بھیجنے کے لیے باقاعدہ ویجیلنس ٹیمیں تشکیل دیں جائیں جو کہ سارے پراسس کی نگرانی کریں۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری سندھ نے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ کسی بھی قسم کی کرپشن یا غیر قانونی رعایت دینے والے افسران کے خلاف سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

سندھ اربن امویبل پراپرٹی ٹیکس ایکٹ 1958 کے تحت شہری علاقوں میں واقع تمام رہائشی، کمرشل اور صنعتی املاک پر جائیداد ی ٹیکس کا اطلاق ہوتاہے،تاہم 600 مربع فٹ سائز کے فلیٹ اور 120 مربع گز تک کے رہائشی گھروں کو پراپرٹی ٹیکس سے استثنی حاصل ہے بشر طیکہ مذکورہ پراپرٹی، مالک کے اپنے ذاتی استعمال میں ہو۔ کرایے پر دی گئی جائیداد پر،چاہے وہ کسی بھی رقبہ کی ہو،پراپرٹی ٹیکس لاگو ہوتاہے۔