سیاسی قیادت سنجیدہ نہ ہوئی تو ہاتھ ملنے کے سوا کچھ نہیں بچے گا، حسین محنتی

288
conspiracy

کراچی: امیر جماعت اسلامی سندھ وسابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ ملکی سیاست قیادت اگر سنجیدہ نہ ہوئی تو پھر ہاتھ ملنے کے سوا کچھ باقی نہیں بچے گا۔

مدرسہ احسانیہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام ونظریہ پاکستان ہی ملکی سالمیت کا ضامن ہے، اسلام وپاکستان ایک دوسرے کے ساتھ لازم وملزوم ہیں، دینی مدارس اسلام کے قلعے اور امہ خیر کے مراکز ہیں،آئین وقانون کی حکمرانی، جمہوریت کی بالادستی اور اتحاد ویکجہتی کے ذریعے مسائل حل اور سازشوں کو ناکام بنایا جاسکتا ہے۔

امیر جماعت اسلامی سندھ کا کہنا تھا کہ سراج الحق نے حالات کی سنگینی اور درد دل کے ساتھ حکومت واپوزیشن کو مذاکرات کی میز پر بٹھانے کی کوشش کی،سیاسی قیادت سنجیدگی کا مظاہرہ اور ملک وقوم کے لیے نہ سوچا تو ہاتھ ملنے کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی غلط ومفاد پرستانہ پالیسیوں کی وجہ سے معیشت تباہ،ڈالر کی مسلسل اونچی اڑان اور مہنگائی کا طوفان ہے، سندھ میں ہر طرف غربت ناچ رہی ہے، غریب کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، تمام سہولیات ومرعات اشرافیہ کے لیے ہیں۔

محمد حسین محنتی نے مزید کہا کہ سندھ میں بدامنی کی وجہ سے عوام اذیت سے دوچار ہیں،مصنوعی حالات پیدا کرکے عوام لڑاؤ اور حکومت کرو کا شیطانی کھیل جاری ہے لہٰذا عوام کو سندھ کی خوشحالی اور نوجوان نسل کے بہترمستقبل، عوام کے مسائل کے حل کے لے دیانتدار قیادت کا انتخاب کرنا ہوگا۔