بھارتی مظالم جاری: کشمیریوں کو جمعتہ الوداع پر نماز جمعہ ادا کر نے سے روک دیا

573
بھارتی مظالم جاری: کشمیریوں کو جمعتہ الوداع پر نماز جمعہ ادا کر نے سے روک دیا

سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ نے آج جمعتہ الوداع پر کشمیری مسلمانوں کو سری نگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کے مطابق ضلعی مجسٹریٹ سرینگر اور پولیس حکام آج صبح ساڑھے نو بجے کے قریب جامع مسجد پہنچے اور مسجد کے دروازوں کو تالے لگا دیے۔ بیان میں کہا گیا کہ پولیس حکام نے انجمن کو بھی مطلع کیا کہ مسجد میں آج نماز جمعہ پڑھنے کی اجازت نہیں ہے۔

انجمن اوقات نے انتظامیہ کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ان ہزاروں مسلمانوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہوگا جو  سرینگر کے علاوہ مقبوضہ وادی کے دیگر حصوں سے نماز جمعہ ادا کرنے کیلئے جامع مسجد پہنچتے ہیں۔

دوسری جانب جمعتہ الوداع کی نماز سے روکنے کی اطلاعات پر پاکستانیوں  نے بھی  شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے  بھارت کی مذہبی دہشت گردی قرار دیدیا ۔

مولانا آفتاب  تھانوی‘ مولانا  محمد ماجد ‘ مولانا عمران علی و دیگر نے اپنے  بیان میں کہا کہ بھارت میں آئے روز انتہاء پسندی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

نہ صرف مسلمانوں بلکہ سکھوں کو بھی مذہبی آزادی حاصل نہیں۔ بھارت نے نمازیوں کو مذہبی فرائض سے روک کر مذہبی دہشت گردی کی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

  جبکہ ادھر  کشمیری پنڈتوں کی تنظیم’’ کشمیر پیس فورم انٹرنیشنل‘‘ (کے پی ایف آئی) برطانیہ نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ   جموں و کشمیرمیں سری نگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی کی مذمت کی ہے۔

۔میڈیا رپورٹس کے مطابق فورم کے چیئرمین ستیش مہلدار Satish Mahaldarنے ایک بیان میں جامع مسجد میں جمعہ کی نماز پر پابندی کی مذمت کی اور کہا کہ نماز پر پابندی کا کوئی جواز نہیں ہے۔

انہوںنے کہا کہ جمعتہ الوداع پر باجماعت نماز پر پابندی افسوسناک ہے اور ضلعی انتظامیہ یا پولیس حکام ایساکرنے کا حق نہیں رکھتے ۔

ہاد رہے کہ مقبوضہ علاقے میں قابض بھارتی انتظامیہ نے کشمیری مسلمانوںکو آج جمعتہ الوداع پر سرینگر کی جامع مسجد میںنماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا۔