ایوان صدر کو عدالتی اصلاحات بل موصول ہو گیا

524

اسلام آباد:ایوان صدر کو عدالتی اصلاحات بل  موصول ہو گیا۔صدر ڈاکٹر عارف علوی نے آئینی و قانونی ماہرین سے مشاورت شروع کر دی، پارٹی قیادت سے بھی رابطہ کا امکان ہے، صدر پاکستان بل پر تفحظات کا اظہار کر چکے ہیں۔

ترامیم مسترد کرنے کی صورت میں اپنے پیغام سے  پارلیمنٹ کو آگاہ کریں گے وزیراعظم کی ایڈوائز کے ساتھ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023ء ہنگامی بنیادوں پر جمعرات کی شام ایوان صدر کو موصول ہو گیا۔

ترمیمی بل چیف جسٹس آف پاکستان کے سو موٹو اختیار سے متعلق ہے اور یہ بل ماضی کے مقدمات پر بھی نافذ العمل ہو گا یعنی سوموٹو نوٹسز کے ذریعے ماضی میں جو شخصیات بھی سیاسی انتخابی جمہوری معاملے پر متاثر ہوئیں وہ متذکرہ بل لاگو ہونے کی صورت میں نظر ثانی کی پٹیشن دائر کر سکیں گی جبکہ سوموٹو نوٹسز کا فیصلہ سینئر ترین تین ججز کی کمیٹی کر سکے گی تیس دن میں اپیل ہوگی چودہ روز میں فیصلہ ہو سکے گا۔

 متاثرہ فریق کو مرضی کا وکیل رکھنے کا اختیار ہوگا اور پانچ رکنی بینچ اس قسم کے کیسز کی شنوائی کر سکے گا جبکہ کمیٹی فل کورٹ کے حوالے سے بھی فیصلہ کر سکے گی۔

آئندہ ہفتہ اس اہم بل کے حوالے سے صدر ڈاکٹر عارف علوی اپنا ذہن استعمال کرتے ہوئے حکومت کو اپنی رائے سے آگاہ کریں گے اور پیغام پارلیمنٹ کو ارسال کر دیا جائیگا۔