طبی شعبے کے افراد میں قائدانہ صلاحیتیں اجاگر کرنے کی اشد ضرورت ہے: ماہرین

1308

کراچی(اسٹاف رپورٹر) طبی شعبے سے وابستہ افراد خصوصا ڈاکٹروں میں قائدانہ صلاحیتیں اجاگر کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ وہ اپنے اداروں اور میڈیکل ڈیپارٹمنٹس کو بہتر طور پر چلا کر مزید انسانی جانیں بچا سکیں اور دکھی انسانیت کی بہتر خدمت کرسکیں۔

ان خیالات کا اظہار مینجمنٹ ایکسپرٹس اور ماہرین تعلیم نے انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) کراچی اور انسٹیٹیوٹ آف لیڈرشپ ایکسیلینس (آئی ایل ای) کے درمیان ہفتہ کے روز مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔آئی بی اے کی جانب سے سینٹر آف ایگزیکٹو ایجوکیشن کے ڈائریکٹر کامران بلگرامی نے دستخط کیے جبکہ انسٹیٹیوٹ آف لیڈرشپ ایکسیلینس کے جانب سے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید جمشید احمد نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے۔

اس موقع پر مقامی دوا ساز ادارے فارم ایوو کے مینیجنگ ڈائریکٹر ہارون قاسم، آئی بی اے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اکبر زیدی، شوکت جاوید، محسن شیراز، محمد عدنان اعظم اور دیگر بھی موجود تھے۔معاہدے کے تحت آئی-بی-اے کراچی اور انسٹی ٹیوٹ آف لیڈرشپ ایکسیلینس پورے پاکستان کے طبی اداروں بشمول اسپتال، صحت کے شعبے میں کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں اور دیگر اداروں سے وابستہ طبی عملے کو قائدانہ صلاحیتیں بہتر بنانے اور بوقت ضرورت استعمال کرکے صحت کے شعبے میں بہتری لانے کی تربیت دیں گے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آئی بی اے کے سینٹر آف ایگزیکٹو ایجوکیشن کے ڈائریکٹر کامران بلگرامی کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ معاہدہ انسٹیٹیوٹ آف لیڈرشپ ایکسیلینس کے ساتھ کیا ہے جو کہ مقامی دوا ساز ادارے فارم ایوو کا ذیلی تربیتی ادارہ ہے۔کامران بلگرامی کا مزید کہنا تھا کہ صحت کے شعبے میں کام کرنے والے افراد کی تربیت کر کے پاکستان میں طبی شعبے میں انقلاب برپا کیا جاسکتا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انسٹیٹیوٹ آف لیڈرشپ ایکسیلینس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سید جمشید احمد کا کہنا تھا کہ ان کا ادارہ ملک بھر کے اسپتالوں سے وابستہ ڈاکٹروں اور مینجمنٹ سے وابستہ کے افراد کو تربیت فراہم کر رہا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن اور آئی ایل ای کے مابین ہونے والا معاہدہ طبی عملے کے لیے بہتر کورسز اور تربیت کے نئے مواقع پیدا کرے گا۔