کشمیر کاز پرجان دے تو سکتے ہیں لیکن پیچھے نہیں ہٹ سکتے، سراج الحق

260
stability

لاہور:امیر جماعت پاکستان اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی وکالت کرنا حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے، اگر پاکستان جسم ہے تو کشمیر روح، مقبوضہ کشمیر کی آزادی پاکستان کی تکمیل کا مسئلہ ہے، واضح کر دوں جان دے سکتے ہیں، کشمیر کاز سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔

سراج الحق نے کہاکہ  حکمرانوں کو بتا دیا تھا گلگت بلتستان کو صوبہ کی حیثیت دینے سے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی آئینی اور اخلاقی پوزیشن کمزور ہو جائے گی، جب تک مقبوضہ کشمیر کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق آزاد نہیں ہو جاتا، گلگت بلتستان کو صوبہ بنانا درست فیصلہ نہیں۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ حکومت پر یہ بھی بار بار واضح کیا کہ اگر کشمیر کی آزادی کی جنگ سری نگر میں نہ لڑی تو بھارت یہ لڑائی مظفر آباد تک لے آئے گا۔ تسلیم کرتا ہوں کہ اسلام آباد لیٹ گیا، لیکن پاکستان کی عوام اور جماعت اسلامی مسئلہ کشمیر پر سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے، مقبوضہ وادی کا نوجوان اور مائیں بہنیں بھی قربانیاں دے رہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ  پوری قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ 5فروری کو یوم یکجہتی کشمیر نئے عزم کے ساتھ منایا جائے، سب گھروں سے نکلیں اور گجرات کے قصائی مودی کو پیغام دیں کہ کشمیر ہمارا ہے۔ تجویز ہے کہ کشمیر کاز کو پوری دنیا میں اجاگر کرنے کے لیے اسلام آباد کشمیری قیادت کو سہولیات فراہم کرے، یہ مسئلہ کلی طور پر پاکستان کے سیاست دانوں اور سفیروں پر نہ چھوڑا جائے۔

امیر جماعت نے خطاب کے دوران پشاور کی مسجد میں ہونے والے دھماکا کو ملکی تاریخ کا ایک اور اندوہناک اور انتہائی افسوس ناک واقعہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کم از کم کسی انسان سے اس طرح کی حرکت توقع نہیں کی جا سکتی، واقعہ میں درندے اور ظالم ملوث ہیں، یہ دہشت گردی اور ظلم عظیم ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ہماری ہمدردیاں اور دعائیں شہیدوں، زخمیوں اور ان کے لواحقین کے لیے ہیں۔