ٹیکنالوجی کے استعمال سے نوڈلز بنانے کا جدید نظام متعارف

1219

ٹوکیو: جاپان کی ایک کمپنی نے دنیا کا پہلا برقی آلہ بنایا ہے جو ایک قسم کے نوڈلز کا ذائقہ بتاسکتا ہے۔ یہ برقی نظام سوبا نامی نوڈلز کے مزیدار ہونے یا نہ ہونے کے متعلق آگاہ کرسکتا ہے۔ یہ میتھی کے ذائقے والے نوڈلز ہوتے ہیں۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مقامی کمپنی یاٹسروگیگائکِن انکارپوریشن نے ایک زرعی یونیورسٹی کے تعاون سے ذائقہ شناخت کرنے والا نظام بنایا ہے۔ اعلیٰ ٹیکنالوجی پر مبنی نظام کے ایک حصے میں 2 گرام نوڈلز رکھے جاتے ہیں۔ پھر اس پر بالائے بنفشی ( الٹراوائلٹ) ایل ای ڈی کی روشنی ڈالی جاتی ہے۔

اس کےاندرکا نظام نوڈلز میں پروٹین، فاسفولائپڈز اور ذائقے کی تشکیل کرنے والے دیگر اجزا کا اندازہ لگاتا ہے۔ صرف چند سیکنڈز میں یہ ذائقہ ظاہر کرنے والے چار عوامل اسکرین پر بتاتا ہےجنن میں خوشبو، تازگی، ذائقہ اور سبزاجزا کا معیار شامل ہے۔

واضح رہے کہ جاپانی افراد غذا کے ذائقے کے معاملے میں بہت حساس ہوتے ہیں اور اس کے لیے خطیر رقم خرچ کرتے ہیں۔ وہاں نوڈلز رغبت سےکھائے جاتے ہیں اور ان کےمعیار کی بلند ترین قیمت بھی ادا کی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نوڈلز کے لیے پانی، ابالنے کا وقت، اور طریقہ کار کو بھی غیرمعمولی اہمیت دی جاتی ہے۔

نوڈلز کا ذائقہ بتانے والے اس نظام پر 7 برس سے تحقیق جاری تھی جس کی اب پیٹنٹ (حقِ ملکیت) کی درخواست دائر کی جاچکی ہے۔