وفاقی حکومت کو کسی صورت گرنے نہیں دیا جائے گا، امین الحق

339

اسلام آباد:ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور وفاقی وزیربرائے انفارمیشن ٹیکنالوجی وٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نے کہا ہے ایم کیوایم پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت کو کسی صورت گرنے نہیں دیا جائے گا بلکہ ان کی سپورٹ جاری وساری رہے گی۔ 

بڑے منظم طریقہ سے کراچی اورسندھ کے عوام کو دیوارسے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ہم وفاقی، صوبائی اور مختلف حلقوں کے ساتھ بیٹھے اور انہیں یہ تمام چیز یںسمجھانے کی کوشش کی لیکن بدقسمتی سے ہماری بات نہیں سنی گئی، ہم کیا کریں، ایم کیوایم ایک عوامی جماعت ہے اور ہم اپنے عوام کارکنان،ووٹر اورسپورٹر کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں اور ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم بلدیاتی الیکشن میں حصہ نہیں لیںگے۔ ایم کیو ایم پاکستان یہ سمجھتی ہے کہ عوامی طاقت کے بل بوتے پر جو زیادتی اور جو ظلم شہری سندھ کے ساتھ کیا جارہا ہے اس کو ہر صورت میں روکاجائے گا اورہم آئینی، قانونی اور جمہوری طریقہ کارکے مطابق اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ان خیالات کااظہار سید امین الحق نے ایک نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ 

سید امین الحق کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم ہمیشہ جمہوری طریقہ کا ر کے مطابق اپنے سیاسی عمل کو آگے بڑھاتی ہے ،جمہوری عمل کا پہلا حصہ انتخابات میںحصہ لینا اور پھر لوگوں کے اعتماد کے ساتھ آگے بڑھنا،تین دہائیوں سے ایم کیو ایم ملک اور کراچی میں ہونے والے آزاد انتخابات میں حصہ لیتی رہی ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ جو 2023کاانتخاب ہونے جاررہا ہے اس میں کراچی کے عوام کو منظم طریقہ سے کم گنا جارہا ہے اور حلقہ بندیوں کی بنیاد پر کراچی اور حیدرآباد کے شہری علاقوں کے عوام کو ووٹ کے استعمال کے حق سے محروم رکھنے کی کوشش کی جاتی ہے،یہی وجہ ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان نے احتجاجاً الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ کیا۔ کراچی میں 50سے60ایسے حلقے ہیں جہاں پر 85،87اور90ہزار کی آبادی سے یونین کونسل چیئرمین منتخب ہورہا ہے اوراسی کے پڑوس میں دیکھیں گے تو25،28اور30ہزار کی آبادی سے یوسی چیئرمین منتخب کیا جارہا ہے، اس کا مطلب ہے کہ جو پاکستان کاآئین کہتا ہے ون مین ون ووٹ اس کی دھجیاں بکھیر دیں۔

اگر یہی لوگ منتخب ہو کر کراچی میٹروپولیٹن میں میئر کے الیکشن کے لئے جائیں گے تو 30،30ہزار پر میرے مخالفین کے تین یوسی چیئرمین منتخب ہو کرآئیں گے اور میرا ایک یوسی چیئرمین منتخب ہو کرآئے گاتوون مین ون ووٹ کااصول تو ختم ہوجاتا ہے۔ 90ہزار افراد کے لئے ترقیاتی کام کرنے کے لئے پانچ لاکھ روپے دیئے جارہے ہیں اور 25افراد کے لئے بھی ترقیاتی اسکیموں کے لئے پانچ لاکھ روپے دیئے جارہے ہیں۔ 

سید امین الحق کا کہنا تھا کہ کراچی اورحیدرآباد کے عوام نے ایم کیوایم کی آواز پر لبیک کہا ہے اور وہ اپنے گھروں سے نہیں نکلے۔ کراچی اور حیدرآباد میں اگر ووٹر ٹرن آئوٹ دیکھیں گے تو یہ مشکل سے ایک یا دوفیصد ہو گا۔وفاقی حکومت سے نکلنے کے سوال پر سید امین الحق کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر خالدمقبول صدیقی نے گزشتہ روز اس سوال کا تفصیلی جواب دیا کہ ہماراوفاقی اورسندھ حکومت کے ساتھ اختلاف اپنی جگہ پر موجود ہے لیکن ایم کیوایم کسی بلیک میلنگ کی پالیسی پر نہیں جائے گی۔ 

جمہوری طریقہ کار کے مطابق ہماری خواہش ہے کہ پارلیمنٹ مضبوط ہونی چاہیئے، پارلیمنٹ کی سپرمیسی قائم ہونی چاہیئے،جمہوری روایات کوقائم ودائم رکھا جائے اسی نقطہ نظر کو دیکھتے ہوئے ایم کیوایم نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت کو کسی صورت گرنے نہیں دیا جائے گا بلکہ ان کی سپورٹ جاری وساری رہے گی۔