ڈینگی ورکرز کی تنخواہوں کی مد میں کروڑوں کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

262

لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور میں ڈینگی ورکروں کی تنخواہ کی مد میں کروڑوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ انکشاف ڈپٹی کمشنر لاہور کے احکامات کی روشنی میں دسمبر 2022ء میں کی جانے والی انکوائری رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مالی بے ضابطگیاں ڈینگی ورکروں کی تنخواہوں کی مد میں کیش ان ہینڈ سسٹم کے تحت کی گئیں، انکوائری رپورٹ میں محکمہ صحت پنجاب کے 6 ڈی ڈی ایچ اوز کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے اور محکمہ صحت پنجاب سے سفارش کی گئی ہے کہ لاہور کے مختلف زونوں کے ان 6 ڈی ڈی اوز کے خلاف محکمانہ انکوائری کر کے ان کے خلاف ضابطے کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

 واضح رہے کہ لاہور کے 9 ٹاؤنز میں ڈینگی ورکروں کی تعداد 7 ہزار 445 ہے جن میں سے 6 ٹاؤنز میں تعینات محکمہ صحت پنجاب کے ڈی ڈی ایچ اوز ڈینگی ورکروں کو غیر قانونی طور پر کیش ان ہینڈ کے تحت تنخواہیں ادا کرتے رہے جس پر ڈپٹی کمشنر لاہور نے دسمبر 2022ء میں ان معاملے کی انکوائری کا حکم دیا۔