فیس بک سے ایتھوپیا میں تشدد بڑھنے کے الزامات ، میٹا کیخلاف مقدمہ

422
فیس بک سے ایتھوپیا میں تشدد بڑھنے کے الزامات ، میٹا کیخلاف مقدمہ

واشنگٹن:میٹا کے خلاف دائر ایک مقدمے میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ فیس بک پر  پرتشدد اور نفرت انگیز مواد پوسٹ ہونے سے ایتھوپیا میں خونی خانہ جنگی میں اضافہ ہوا۔

مزید پڑھیں: فیس بک کی مالک کمپنی میٹا کا 11ہزار ملازمین کو نکالنے کا فیصلہ

کینیا کی ہائی کورٹ میں ایتھوپیا کے 2 محققین اور کینیا کے انسانی حقوق کے گروپ Katiba Institute کی جانب سے یہ مقدمہ دائر کیا گیا۔مقدمے میں کہا گیا ہے کہ فیس بک کے ریکومینڈیشنز سسٹم کے نتیجے میں ایتھوپیا میں پرتشدد پوسٹس میں اضافہ ہوا جس سے خانہ جنگی کی شدت بڑھ گئی۔

مقدمے میں عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ سوشل میڈیا نیٹ ورک پر پرتشدد مواد تک رسائی کو محدود کرنے، کینیا میں moderation عملے میں اضافے اور تشدد سے متاثر افراد کے لیے 2 ارب ڈالرز کا فنڈ قائم کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں،مدعیان میں سے ایک Abrham Meareg ہیں، جن کا دعوی ہے کہ اکتوبر 2021 کی فیس بک پوسٹس کے باعث ان کے والد کا قتل ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر فیس بک کی جانب سے پوسٹس کی روک تھام کی جاتی تو میرے والد آج زندہ ہوتے، ‘میں فیس بک کو اس لیے عدالت میں لے جارہا ہوں تاکہ کوئی بھی میرے خاندان کی طرح متاثر نہ ہو، میں اپنے لاکھوں افریقی ساتھیوں کے لیے انصاف چاہتا ہوں اور اپنے والد کے قتل پر معذرت سننا چاہتا ہوں’۔