یورپی پارلیمنٹ کے چار ارکان پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کاالزام عائد

229
یورپی پارلیمنٹ کے چار ارکان پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کاالزام عائد

برسلز:بیلجیم کی عدالت میں یورپی پارلیمنٹ کے چار ارکان پر کرپشن  اور منی لانڈرنگ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق چاروں ارکان پارلیمنٹ پر الزام ہے کہ انہوں نے یورپی پارلیمنٹ کے فیصلوں کو متاثر کرنے کیلئے مشرق وسطی کے ایک ملک سے مبینہ طور پر تحائف اور پیسے وصول کیے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پراسیکیوٹرز نے  منی لانڈرنگ اور کرپشن کے  معاملے کی تحقیقات کیلئے برسلز میں 16 گھروں پر کارروائی کے بعد 6 لاکھ یوروز (6 لاکھ 31 ہزار 800 ڈالرز)اپنے قبضے میں لے لیے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ابتدائی طور پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزام میں 6 افرد کو حراست میں لیا گیا تھا تاہم بعد میں دو کو رہا کردیا گیا اور 4 افراد پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کا الزام عائد کردیا گیا ہے۔

،پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ مہینوں سے ان افراد پر شبہ تھا کہ ان کے ذریعے ایک عرب ریاست برسلز میں فیصلوں پر اثرانداز ہونے کی کوشش کر رہی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا کہ وہ ملک فیفا ورلڈ کپ کا میزبان قطر ہے تاہم قطری حکومت کی جانب سے ایسے الزام کی تردید کر دی گئی ہے۔

قطری حکام کے مطابق   قطر کے ایسے کسی بھی معاملے میں ملوث ہونے کی خبریں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں، قطر ی حکومت ہمیشہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق اداروں کے ذریعے اداروں سے روابط اور معاملہ سازی پر یقین رکھتی ہے۔

یورپی پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ رواں ہفتے یورپی پارلیمنٹ کے فیصلوں پر اثر انداز ہونے اور کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات میں یونانی سوشلسٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والی اپنی نائب صدر ایوا کیلی کو معطل کرتے ہوئے اس سے اختیارات واپس لے لیے گئے ہیں۔

دوسری جانب یونانی سوشلسٹ پارٹی پاسوک نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایوا کیلی کے خلاف جاری تحقیقات کے تناظر میں ان کو اپنے عہدے سے ہٹادیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق تاحال یہ بات واضح نہیں ہو سکی ہے کہ ایوا کیلی کو مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے یا نہیں تاہم ان کی جانب سے بھی  رابطے کے باوجود کسی قسم کی تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ہے۔

پراسیکیوٹرز کی جانب سے نام ظاہر کیے بنا کہا گیا ہے کہ ایک اور یورپی پارلیمنٹ کے قانونساز رکن کے گھر پر  بھی چھاپا مارا گیا ہے۔

تاہم بیلجیم کی سوشلسٹ پارٹی کے رکن مارک ٹیرابیلا نے تصدیق کردی کہ ان کے گھر  چھاپا مار کر  ان کا موبائل فون اور ایک لیپ ٹاپ تحویل میں لیا گیا ہے۔

رکن یورپی پارلیمنٹ ٹیرابیلا نے اپنے بیان میں کہا کہ قانون اپنا کام کر رہا ہے اور وہ تحقیقات کیلئے معلومات جمع کر رہے ہیں جو کہ میرے نزدیک ایک نارمل سی بات ہے، مجھے کچھ بھی چھپانے کی ضرورت نہیں ہے مجھ سے جو بھی پوچھا جائے گا میں اس کا جواب دوں گا۔