کے الیکٹرک کو50ارب کے واجبات فوری حکومت کو واپس کرنے کا حکم

286
electricity prices

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی نے کے الیکٹرک کو50ارب روپے کے واجبات فوری طور پر حکومت کو واپس کرنے کا حکم دے دیا جبکہ رقم کا چیک آئندہ اجلاس میں کمیٹی کے سامنے پیش کرنے کی بھی ہدایت کردی ۔

کمیٹی نے اجلاس میں وفاقی وزیر برائے توانائی، سیکرٹری پاور ڈویژن اور کے الیکٹرک کے سی ای او کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا جبکہ وزارت کو 10دن کے اندر کمیٹی کی 13 اہم سفارشات پر رائے دینے کی ہدایت کی،رکن کمیٹی سینیٹر بہرہ مند خان تنگی نے کہا کہ سندھ میں ابھی تک سیلابی پانی کھڑا ہے پمپنگ سسٹم خراب ہے اس کا جواب دیں، سیکرٹری توانائی نے کہا کہ پانی ہر طرف ہے،کہاں لے کر جائیں جس پر ممبران نے کہا کہ سمندر کی طرف رخ کر دیں۔

منگل کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی صدارت میں ہوا ، اجلاس میں کے الیکٹرک کے ذمے واجبات سے متعلق معاملہ زیر غور آیا، چیئرمین کمیٹی نے جوائنٹ سیکرٹری توانائی سے سوال کیا کہ سات سال میں پاور ڈویژن نے کے الیکٹرک سے واجبات کیوں نہیں لئے، جس پر سیکرٹری توانائی نے کہا کہ اس کے لیے وزیراعظم نے شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں کمیٹی بنائی ہے وہ فیصلہ کرے گی جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کو ہم جانتے ہیں یہ اس کے بس کی بات نہیں اس سے کچھ نہیں ہوگا۔

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ایک سال سے زیادہ ہو گیا ہے ہم کچھ بھی نہیں کر پائے ہمارے ممبران کہتے ہیں ہم کمیٹی میں نہیں آئیں گے۔کمیٹی نے اجلاس میں وفاقی وزیر برائے توانائی، سیکرٹری پاور ڈویژن اور کے الیکٹرک کے سی ای او کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وزیر نے گزشتہ سات ماہ سے ایک بھی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمیٹی نے پاور ڈویژن کو متعدد سفارشات دی ہیں اور بدقسمتی سے ابھی تک کسی پر بھی عمل درآمد نہیں ہوا۔

کمیٹی نے وزارت کو 10دن کے اندر 13 اہم سفارشات پر رائے دینے کی ہدایت کی۔چیئرمین نے کہا کہ جنریشن پاور پلانٹ سی اوز اور ایچ آر کے بغیر چل رہے ہیں اس پر رپورٹ دیں۔ رکن کمیٹی سینیٹر بہرہ مند خان تنگی نے کہا کہ سندھ میں ابھی تک سیلابی پانی کھڑا ہے پمپنگ سسٹم خراب ہے اس کا جواب دیں، سیکرٹری توانائی نے کہا کہ پانی ہر طرف ہے،کہاں لے کر جائیں جس پر ممبران نے کہا کہ سمندر کی طرف رخ کر دیں۔

اجلاس کے دوران کے الیکٹرک حکام 2008میں کے الیکٹرک کے گردشی قرضے کی رقم کمیٹی کو بتانے میں ناکام ہو گئے،کمیٹی نے کے الیکٹرک کو حکومت پاکستان کی 50ارب روپے قرض کی رقم فوری واپس کرنے کا حکم دے دیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اگلی میٹنگ میں چیک لے کر آئیں اور میڈیا کے سامنے قوم کے حوالے کریں۔