کراچی کے طلبہ نے حیرت انگیز سائنسی منصوبے نمائش میں پیش کردیے

440

کراچی: جدید سائنسی ایجادات کے مقابلے کا انعقاد کراچی پبلک اسکول میں کیا گیا جس میں طلبہ کی جانب سے 32 سائنسی منصوبوں کی نمائش کی گئی۔

مقابلے میں اسکول کے تمام کیمپسز کے طلبہ بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ سائنسی منصوبوں میں خود کار طریقے سے پارکنگ کا نظام، سنسر کنٹرولڈ کار، وائی فائی کار،گھر کے برقی آلات کو اپنی آواز کے ذریعے آف یا آن کرنا، اسمارٹ گارڈن، آٹومیٹک پودوں کے پانی کا نظام، واٹر لیول انڈیکیٹر وغیرہ پیش کیے گئے۔

طلبہ کا کہنا تھا کہ اسمارٹ گارڈن سسٹم بزرگوں ، معذوروں کے لیے خاص طور پر تیار کیا گیا ہے ۔ اسمارٹ آرٹیفیشل روبوٹک اسسٹنٹ کہیں سے بھی کچھ بھی کنٹرول کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ موبائل کو کنیکٹ کر کے وائی فائی یا بلو ٹوتھ کے ذریعے پودوں کو پانی دیا جاسکتا ہے۔ اسی طرح واٹر لیول انڈیکیٹر بنانے کا مقصد پانی کا ٹینک کتنا بھر گیا ہے؟۔ ایل ای ڈی لائٹ کے ذریعے مقدار کا اندازہ کیا جا سکے گا۔ موٹر بھرنے کے بعد الارم بجے گا۔

طلبہ نے بتایا کہ اسمارٹ زراعت کی نگرانی کا منصوبہ بنایا گیا ہے، جس سے مٹی کی نمی، بارش، ہوا کی نمی ، درجہ حرارت کے لیول کو جانچا جا سکے گا۔  اسی طرح شاپنگ مال میں پارکنگ کا مسئلہ حل کرتے ہوئے جدید سنسر پیش کیا گیا ہے، جس کے ذریعے گاڑیوں کو بیریئر ہی پر معلوم ہو جائے گا کہ پارکنگ کی جگہ کہاں ہے۔

منتظمین کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں میں ایسے تخلیقی سائنسی مقابلوں کا انعقادخوش آئند ہے۔ ایسی سرگرمیوں سے تعلیمی میدان کے علاوہ حقیقی زندگی میں بھی فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔ ان مقابلوں کا مقصد تھا کہ ایک اچھا طالب علم کتابوں کے ساتھ عملی زندگی میں بھی کامیابی کے جوہر دکھا سکے۔