تل کے بیج جتنی جدید ٹیکنالوجی سے بریسٹ کینسر کا علاج ممکن

517

اوٹاوا: سائنس دانوں اور طبی ماہرین نے تل کے بیج جتنی ٹیکنالوجی سے چھاتی کے سرطان کا علاج ممکن بنانے کے لیے ٹیکنالوجی متعارف کروا دی۔

کینیڈا کی جانب سے نئی ٹیکنالوجی متعارف کروائی گئی ہے جس میں انتہائی چھوٹی ڈیوائس کا استعمال کیا جارہا  ہے، اس چھوٹی سی ڈیوائس کو ‘سیڈ’ کا نام دیا گیا ہے جو ریڈیولوجسٹ اور سرجن کو رسولی کی جگہ معلوم کرنے میں بھی مدد فراہم کرتی ہے۔

ٹیکنالوجی کا مقصد نہ صرف چھاتی کے سرطان کی رسولی کو نکالتے وقت مریض کو تکلیف سے بچانا ہے بلکہ سرجرن کے لیے سرجری کو بھی آسان بنانا ہے۔  منی ایچر لوکلائزیشن ایپلیکیشن کو مولی سرجیکل اور سنی بروک ہیلتھ سائنسز سینٹر کی کاوشوں سے تیار کیا گیا ہے جسے ہیلتھ کینیڈا اور ایف ڈی اے نے تجارتی استعمال کے لیے منظوری دی ہے۔

مولی سرجیکل کے سی ای او کا کہنا ہے کہ ہم بریسٹ کینسر کے علاج کے تمام تر مراحل کو آسان  بنانا چاہتے ہیں۔