ملک میں مفادات کی لڑائیاں جاری اور متاثرین سیلاب تنہا ہیں، مولانا عبدالحق ہاشمی

494

کوئٹہ: امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ بدقسمتی سے حکمران عوام سے مخلص نہیں ،بلوچستان کو ریگستان بنانے والے حکمران ،خودساختہ بااختیار طبقات ہیں گوادرکے حالات کو حکمران ایک بارخراب کرنا چاہتے ہیں۔

مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ  بلوچستان کے نوجوانوں کو روزگار دینے کے وعدے کر کے بے روزگار، مستقبل سے مایوس اور ڈپریشن کا مریض بنا دیاگیا۔ ہزاروں پڑھے لکھے نوجوان نوکریوں کے لیے دردر کی ٹھوکریں کھا رہے اور بیرون ملک جا رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ جھوٹ، الزام تراشی کی سیاست سے نوجوانوں کے ذہنوں کو پراگندہ کیا جا رہا ہے۔ 65فیصد یوتھ رکھنے والے ملک کو اسلحہ سے نہیں تہذیبی یلغار سے کمزور کرنے کی چالیں مغرب کا ایجنڈا ہے۔حکمران بلوچستان کے نوجوانوں کو جائز حقوق دے دیتے تو مسائل لازمی کم ہوتے ۔

رہنما جماعت اسلامی پاکستان نے کہاکہ قومی وصوبائی جماعتوں اور اسٹبلشمنٹ نے بلوچستان کو ریگستان ،نوجوانوں کو مایوس ،قوم کو مانگنے پر مجبورکر دیا ہے ۔بلوچستان کی تباہی وبربادی میں ہر حکومت میں شامل مقتدرپارٹیوں ،بے حس حکمرانوں ،فوجی آمروں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔حکمرانوں نے لوٹ مار کا بازارگرم کر دیا ہے جماعت اسلامی لٹیروں سے قوم کو نجات دلائیگی ۔

مولانا عبدالحق ہاشمی کا کہنا تھا کہ عوام نے جماعت اسلامی کا ساتھ دیا تو ملک کی معیشت یہودی سودخوروں سے آزادکرکے اسلامی نظام نافذ کرکے پاکستان کو اسلامی اوربلوچستان کو خوشحال بنائیں گے۔سیلاب متاثرین کو ان کا حق دیا جائے۔سیلاب متاثرین کیلئے دنیابھر سے آئی امداد غائب ہورہی ہے کوئی پوچھنے والا نہیں۔سیلاب وبارشوں نے بلوچستان کو واپس بیس سال پیچھے دھکیل دیا شراہیں معیشت تجارت زراعت سمیت سب کچھ تباہ ہوا کھڑی فصلوں کیساتھ باغات تباہ ہوئے مگر حکمرانوں نے ان کو دوبارہ ٹھیک کرنے کیلئے کوئی پالیسی نہیں بنائی۔حکمران حکومت میں شامل ہونے کرسی اور وزارتوں کے حصول میں مگن ہے ۔سب کچھ کی تباہی کے ساتھ ساتھ حکمرانوں نے قوم کو لڑائو، تقسیم کرو کے ایجنڈے کو بھی جاری رکھا۔