اسلام ہی انسانی حقوق کا سب سے بڑا محافظ ہے، حافظ نعیم

318

کراچی: امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ مذہب اسلام ہی دراصل انسانی حقوق کا سب سے بڑا محافظ ہے۔

جماعت اسلامی اورنگی ٹاؤن کے تحت تین روزہ فہم قرآن و سنت کانفرنس کے آخری روز خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ نبی کریمؐ سے محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے اورا س محبت کا عین تقاضا ہے کہ آپؐ کی تعلیمات، احکامات اور معاشرت پر عمل کرکے اسلامی نظام کا قیام عمل میں لایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ نبی کریمؐ نے رنگ ونسل سمیت ہر قسم کے امتیازسے بالاتر ہوکر اخوت و محبت ،مساوات اور بھائی چارے کاپیغام دیا۔ اسلام ہی انسانی حقوق کا سب سے بڑامحافظ ہے۔دین صرف چند جزیات کا نام نہیں بلکہ ایک مکمل نظام حیات ہے، جسے خود دین دار طبقے نے مخصوص رسم و روایات تک محدود کردیا ہے۔ معاشرے میں اخلاقی گراوٹ ، بے راہ روی کی وجہ دین سے دوری ہی ہے ۔جماعت اسلامی کا مقصد اقامت دین کی جدوجہد ہے ۔ نبی کریمؐ نے طویل اور انتھک جدوجہد کی اور ریاست مدینہ قائم کرکے اسلام کا نام روشن کیا۔

کانفرنس سے امیر ضلع غربی مولانا مدثر حسین انصاری ، نائب امیر ضلع خالد زمان ، سکرٹری ضلع عبد الحنان ، ڈپٹی سیکرٹری مناظر الحسن ،اسد خان و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ نبی کریمؐ کی حیات طیبہ ہم سب کے لیے بہترین نمونہ ہے۔ 40سال کی عمر میں نبوت ملی ،لیکن اس سے قبل بھی آپؐ کی زندگی کا ایک ایک لمحہ سچائی اور پاکبازی کا پیکر بن کر گزرا، جس کے بارے میں خود مشرکین مکہ کہا کرتے تھے کہ آپؐ صادق و امین ہیں اور خود کافر بھی آپ کے پاس اپنی امانتیں رکھوایا کرتے تھے ۔ نبی کریمؐ نبوت ملنے سے پہلے بھی قبیلوں اور برادریوں کے فیصلے کروایا کرتے تھے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ 75سال گزرگئے ملک میں ایک دن کے لیے اسلام کا نظام نافذ نہیں ہوا ۔ حق اور سچ کی بالادستی کا نظام قائم نہیں ہوا، یہی وجہ ہے کہ ملک میں عدل وا نصاف میسر نہیں ۔ نا اہل حکمران اپنی بالا دستی کا نظام چلا رہے ہیں ، شہر بھر میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، چوری اور ڈکیتی کی وارداتیں عام ہوتی جارہی ہیں ۔ حکمران زبان اور فرقوں کی بنیاد پر تقسیم کر کے اپنی سیاست چمکاتے ہیں ۔

حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ عوام دین سے وابستہ ہوکر ان مکروہ چہروں کو پہچانیں، جنہوں نے 75سال چہرے بدل بدل کر عوام کو بے وقوف بنایا ۔ عوام کو تقسیم کر کے اور خود ایک ہوکر ملک کی دولت کو لوٹتے رہے ۔جب تک ملک میں شرعی نظام لاگونہیں کرلیا جاتا، تب تک ہم مسائل سے نجات پا سکتے ہیں اور نہ دنیا میں ترقی کرسکتے ہیں۔