پی ڈی ایم بھی آئی ایم ایف ایجنڈے کی تکمیل کررہی ہے، جاوید قصوری

289
IMF agenda

لاہور: امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ اتحادی حکومت عوام کی ترجمانی اور انہیں تحفظ فراہم کرنے کی بجائے آئی ایم ایف کے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے کام کررہی ہے۔

جاوید قصوری کا کہنا تھا کہ رواں ماہ بجلی کے بلوں میں 10روپے فی یونٹ اور 4روپے 23پیسے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اضافہ قابل مذمت ہے ۔بھاری بھرکم بلوں نے عوام کی چیخیں نکلوا دیں ہیں آف پیک آور فی یونٹ کا ریٹ 16روپے سے بڑھ کر 26اور پیک آور کا ریٹ 29روپے ہو گیا ہے۔بلوں میں آئے روز بے تحاشا اضافے کی صورت میں حکومت نے عوام پر مسلسل قہر برسانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے۔ عوام سے وصول کیے جانے والے بجلی کے بلوں پر تمام ٹیکس کی شرح تقریباً 22فیصد تک تھی، جبکہ حالیہ اضافے سے عام صارفین کے لیے یہ شرح 30فیصد فی یونٹ اضافہ ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں عوامی وفود اور سیالکوٹ میں احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

محمد جاوید قصوری کا کہنا تھا کہ عوام اپنے گھروں کا راشن خریدنے کی بجائے بجلی کے بل ادا کرنے پر مجبور ہیں۔ آئی ایم ایف کی سخت ترین شرائط پر پاکستانی حکمرانوں کی جانب سے من و عن عمل درآمد نے زندگی اجیرن بنادی ہے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے اتحادی حکومت عوام کی ترجمانی اور انہیں تحفظ فراہم کرنے کی بجائے آئی ایم ایف کے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے کام کررہی ہے۔

ان کامزید کہنا تھا کہ آج ملک وقوم جس نہج پر پہنچ چکی ہے۔ اس میں مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کی حکومتوں کا برابر کا کردار ہے۔ لوگ ایک جانب سیلاب کی تباہ کاریوں ، وبائی امراض اور دوسری جانب مہنگائی کے ہاتھوں زندہ درگور ہورہے ہیں۔ ا گرماضی کی حکومتوں نے ملک کے اندر آبی ذخائر تعمیر کیے ہوتے توآج سیلاب کی صورتحال پیدا ہوتی ، لوڈشیڈنگ ہوتی اور نہ ہی ملک کے اندر بجلی اتنی مہنگی پیدا ہوتی۔