کراچی کے مختلف اضلاع کی حلقہ بندیوں کیخلاف چھہ درخواستوں پر سماعت

291

کراچی:چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمدعلی ایم شیخ نے ریمارکس دیئے ہیںکہ حلقہ بندیوں سے متعلق سپریم کورٹ میں بھی درخواستیں زیر سماعت ہیں، ایک معاملہ سپریم کورٹ میں بھی ہے ہم کیسے فیصلہ دے دیں؟

سندھ ہائی کورٹ میںکراچی کے مختلف اضلاع کی حلقہ بندیوں کے خلاف ایم کیوایم کی چھہ درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت وکیل ایم کیو ایم پاکستان نے موقف اپنایا کہ وہ درخواستیں سیاسی جماعتوں کی جانب سے الیکشن کمیشن کے فیصلوں کے خلاف تھیں۔

موجودہ درخواستیں ووٹرز کی جانب سے ڈیلیمیٹیشن اپیلیٹ اتھارٹی کے فیصلے کے خلاف ہیں۔سندھ ہائی کورٹ کے بنچ نے ہدایت کی کہ فریقین درست صورتحال سے آئندہ سماعت پرعدالت کو آگاہ کریں۔

سماعت 25 اگست ملتوی کر دی گئی، درخواست میں الیکشن کمیشن پاکستان،  صوبائی الیکشن کمیشن،  سیکریٹری لوکل گورنمنٹ  اوردیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ڈاکٹر شہاب امام ایڈووکیٹ نے موقف پیش کیا کہ ضلع غربی میں یوسیز اور ٹائونز کی تشکیل غلط اور بدنیتی پر مبنی ہے۔

 اورنگی ٹاؤن، مومن آباد، بلدیہ، نارتھ ناظم آباد اور شاہ فیصل کالونی میں حلقہ بندیاں انتہائی غلط ہیں۔وکیل ایم کیو ایم نے کہا کہ اپیلیٹ اتھارٹی نے بھی ہمارا موقف نہیں سناہے۔یہ غیر منصفانہ عمل ہے۔ اگر حلقہ بندیاں درست نہ ہوئیں تو انتخابات منصفانہ نہیں ہوں گے۔ صوبے میں بلدیاتی انتخابات شروع ہونے ہی والے ہیں،درخواستوں  کا فیصلہ جلد کیا جائے۔