کئی عشروں بعد ایٹمی جنگ کا خطرہ پھر پیدا ہو گیا ہے ‘اقوام متحدہ

324

نیو یارک :  اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ کئی عشروں کے بعد ایٹی جنگ کا خطرہ پھر منڈلا رہا ہے اور ایٹمی ہتھیاروں کے حامل ملکوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ جنگ میں پہل نہ کرنے کے اپنے وعدے پر عمل کرتے رہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے ایٹمی ہتھیاروں کے حامل ملکوں کے درمیان جنگ کا خطرہ بڑھنے پر سخت خبردار کیا ہے۔انہوں نے یوکرین میں زاپوریڑیا ایٹمی بجلی گھر پر حملے کے بارے میں جو یورپ کا سب سے بڑا ایٹمی بجلی گھر شمار ہوتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایٹمی بجلی گھر پر حملہ خودکشی کے مترادف ہے۔

دریں اثنا روس نے یوکرین میں اس ملک کی فوج کی جانب سے زاپوریڑیا ایٹمی بجلی گھر پر حملے پر ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے دفاعی اور کمزور ردعمل پر کڑی تنقید کی ہے۔امریکا میں روس کے سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ اور آئی اے ای اے سے ہمارا مطالبہ ہے کہ وہ کیف کے مجرمانہ اقدامات کی مذمت کرے اور ایٹمی بجلی گھر پر یوکرینی فوج کے حملے کے اثرات روکنے کے لئے فوری طور پر موثر اقدامات عمل میں لائیں۔

روس کے سفارت خانے کے بیان میں امریکی نامہ نگاروں اور صحافیوں سے بھی مطالبہ ہوا ہے کہ وہ جعلی خبروں سے روس سے ہراساں کرانے کی کوششوں سے باز آجائیں۔ژاپروڑیا علاقے کے سربراہ یوگنی بالیتسکی نے بھی کہا ہے کہ ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی یوکرین میں اس ملک کی فوج کی جانب سے زاپوریڑیا ایٹمی بجلی گھر پر حملے سے مکمل طور پر باخبر ہے مگر اس نے اس قسم کے حملے اور اس کے نتائج کو روکنے کے لئے اب تک کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے۔

امریکا میں روس کے سفارت خانے نے اعلان کیا ہے کہ مغربی ذرائع ابلاغ اس ایٹمی بجلی گھر پر حملے کے تعلق سے روس کے خلاف زہریلا پروپیگنڈہ کر رہا ہے۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ روسی وزارت دفاع نے زاپوریڑیا ایٹمی بجلی گھر کے اطراف میں یوکرینی فوج کی گولہ باری کو عالمی قوانین اور ضابطوں کے تحت ایک دہشت گردانہ اقدام قرار دیا ہے۔

روس کے نیشنل ڈیفنس کنٹرول سینٹر کے سربراہ میخائل میزنتسوف نے اپنے ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ زاپوریڑیا ایٹمی بجلی گھر میں رونما ہونے والا کوئی بھی حادثہ،چرنوبل اور فوکو شیما کے واقعات سے زیادہ خطرناک نتائج پر منتج ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ایسے کسی بھی حادثے کے نتائج پورے یوکرین، دونیسک اورلوہانسک کے علاوہ روس، بیلاروس، مولداویہ، بلغاریہ اور رومانیہ کو بھی تابکاری اثرات کی لپیٹ میں لے لیں گے۔