بھارت میں پنچایت کے ذریعے مسلمانوں کے معاشی بائیکاٹ کا اعلان

516

نئی دہلی: بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت اور سماجی تعصب کی نہی لہر شروع ہوگئی، جس کے مطابق ہندو انتہا پسندوں نے علاقائی سطح پر مسلمانوں کو تنہا کرنے اور ان پر زمین تنگ کرنے کے منصوبے پر عمل شروع کردیا ہے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق بھارت کی ریاست ہریانہ کے ایک قصبے مانیسر میں پنچایت کا انعقاد کیا گیا، جس میں ہندو انتہا پسند تنظیموں بجرنگ دل اور وشوا ہندو پریشد کے کارکنوں سمیت تقریباً 200 سے زیادہ لوگ شریک ہوئے۔ پنچایت میں مسلمان تاجروں اور دکان داروں کا معاشی بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور اس سلسلے میں ہندوؤں کو باقاعدہ کمیٹیاں بنا کر مسلم مخالف مہم میں عملی شرکت پر اکسایا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ایک دوسرے واقعے میں بھارت کی ریاست گجرات میں بھی ایک پنچایت کا انعقاد کیا گیا، جس کی جانب سے جاری کیا گیا خط سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، جس میں مسلمانوں سے کسی قسم کی خریداری نہ کرنے کا کہا گیا تھا۔ خط میں مسلمانوں سے سامان خریدنے پر سزا کے طور پر 5100 روپے جرمانہ عائد کرنے کا ذکر بھی موجود ہے۔