آئی بی اے کے ذریعے بھرتیوں کا عمل عدالت میں چیلنج

401

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیوایم) نے آئی بی اے سکھرکے ذریعے بھرتیوں کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا، عدالت نے9اگست کے لیے حکومت سندھ اور دیگر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے امتناع کی استدعا مسترد کردی۔

 سماعت کے دوران درخواست گزارایم کیو ایم سینیٹرخالدہ طیب نے موقف اختیارکیا کہ آئی بی اے سکھر کے توسط سے ٹیسٹ نہیں لیا جاسکتا۔ بھرتیوں کے عمل کو فوری روکا جائے۔

وکیل درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ آئی بی اے سکھر کے افسران نے سیبا کے نام سے اپنی ایک نجی ٹیسٹنگ کمپنی بنارکھی ہے۔آج ملازمت کے انٹرویو کے لیے درخواست دینے کی آخری تاریخ ہے۔خالدہ طیب کے وکیل نے موقف پیش کیا کہ درخواست گزارسمیت متحدہ کے منتخب ارکان اس پرمتفق ہیں کہ بھرتیوں کے عمل میں بے قاعدگیاں ہورہی ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایم این اے اور ایم پی ایزکے متفق ہونے سے کیا فرق پڑتا ہے۔ ہمیں یہاں قانون کے مطابق کام کرنا ہے اور چھٹیوں میں کوئی جلدی نظر نہیں آرہی ہے۔

جسٹس امجد سہتو نے وکیل ایم کیوایم سے مکالمے میں کہا آپ ایک معتبرادارے پر الزامات عائد کررہے ہیں۔ ہم نے جب جوڈیشل افسران کے ٹیسٹ کیلیے آئی بی اے سکھر سے رابطہ کیا تو اس نے معذرت کرلی۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ تمام معاملات اگست میں سماعت کے موقع پردیکھیں گے۔سندھ ہائی کورٹ نے درخواست کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے سماعت ملتوی کردی۔