پنجاب کے نئے مالی سال کے بجٹ میںپیش کی گئی سمری 

393

لاہور: پنجاب حکومت نے نئے مالی سال  کے بجٹ میں محصولات کا ہدف 400 ارب روپے سے زائد مقرر کیا ہے ہدف مکمل کرنے کا دارومدار  نئے مالی سال کے فنانس بل کی منظوری پر ہے جبکہ بل کی منظوری کے بعد محصولات کی تفصیلات پر عملدرآمد کر کے آمدنی حاصل کی جا سکے گی۔ 

پنجاب حکومت نے نئے مالی سال کے بجٹ میں مختلف کالجوں اور یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طلباء و طالبات کو لیپ ٹاپ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور بجٹ میں اس مد میں ڈیڑھ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

 پنجاب حکومت نے مالی سال کے بجٹ میں صوبے بھر کے عوام کو بجلی کے بلوں کی مد میں 15 ارب روپے کی سبسڈی دینے کی تجویز پیش کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مذکورہ سبسڈی تین ماہ کے لئے ہوگی جبکہ بجلی کے وہ تمام صارفین جو 200یونٹ تک بجلی استعمال کرتے ہیں یا کریں گے انہیں تین ماہ تک بجلی کے بل فراہم نہیں کئے جائیں گے۔

مالی سال 2022-23ء کے صوبائی بجٹ میں پنجاب حکومت نے صوبے کی ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کی بحالی کا فیصلہ کیا ہے اور اس مد میں پنجاب حکومت نے بجٹ میں 25 ارب روپے مختص کئے ہیں۔

 نئے مالی سال کے بجٹ میں پنجاب حکومت نے صوبائی دارالحکومت لاہور کیلئے 60 ارب روپے مختص کئے ہیں۔ جو پنجاب کے دیگر اضلاع کے مختص کئے گئے بجٹ کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہیں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نئے مالی سال کے دوران صوبے میں 2کھرب 33 ارب روپے کے نئے ترقیاتی منصوبے بھی شروع کرے گی۔

 پنجاب حکومت نے صوبے سے جرائم کے خاتمے اور پنجاب پولیس کو سہولیات کی فراہمی کیلئے ڈیڑھ کھرب روپے مختص کئے ہیں۔ جو گزشتہ مالی سال کے پولیس بجٹ کے مقابلے میں زیادہ ہیں۔

 وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے پنجاب کا صوبائی بجٹ تیار کرنے والے محکمہ خزانہ پنجاب کے افسران اور ملازمین کو ایک ماہ کی اضافی تنخواہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ افسران اور ملازمین کو اضافی تنخواہ بطور اعزازئیہ دی جائے گی۔

پنجاب حکومت نے صوبائی محکمہ جات کے گریڈ 1 سے گریڈ 19 تک کے افسران اور ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافہ کرنے کی تجویز پیش کی ہے جبکہ بجٹ اجلاس سے قبل صوبائی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافے کی پہلے ہی منظوری دے دی گئی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ پنجاب کے سرکاری ملازمین کو 15 فیصد تنخواہوں میں اضافہ اور 15 فیصد ڈیسپیرٹی الائونس ادا کر کے 30 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

اسی طرح پنجاب حکومت نے بجٹ میں صوبائی پنشنرز کی پنشن میں 15 فیصد اضافے کی تجویز پیش کی ہے۔ منظوری کی صورت میں پنشنرز کو ان کی پنشن اضافے کے ساتھ یکم اپریل سے ماہ جون تک کے واجبات کے ساتھ ادا کی جائے گی۔ پنشنرز کی پنشن میں 15 فیصد اضافہ 5 فیصد وفاق اور 10 فیصد پنجاب حکومت کی جانب سے کئے گئے اضافے کو ملا کر ادا کی جائے گی۔