ڈونباس پر روسی گولہ باری: یوکرین کے لیے مغربی ہتھیاروں کی بڑی کھیپ تباہ

419
ڈونباس پر روسی گولہ باری: یوکرین کے لیے مغربی ہتھیاروں کی بڑی کھیپ تباہ

کیف:ماریوپول شہر میں آزوفیسٹل اسٹیل فیکٹری پر مکمل کنٹرول کے بعد روسی توپ خانوں نے شمال میں ڈونباس پر گولہ باری شدید کر دی ہے۔

یوکرین کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روسی فوج یوکرین کے شمال مشرق میں سومی کے علاقے پر توپ کے گولے داغ رہی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس نے یوکرین کے دارالحکومت کیف کے مغرب میں واقع علاقے زیتومیر میں اسلحے کی ایک بڑی کھیپ تباہ کر دی ۔

مغربی ممالک کی جانب سے بھیجی گئی کھیپ کو نشانہ بنانے کے لیے سمندر سے کیلیبرمیزائلوں کا استعمال کیا گیا۔روسی فوج نے اس وقت اپنی توجہ یوکرین کے مشرقی اور جنوبی حصے پر مرکوز کی ہوئی ہے۔

روس خاص طور پر ڈونباس پر مکمل کنٹرول حاصل کرنا چاہتا ہے۔ یہ علاقہ 2014 سے جزوی طور پر روس نواز علیحدگی پسندوں کے قبضے میں ہے۔

دوسری جانب برطانوی وزارت دفاع نے کہا کہ روسی فوج کا بڑی تعداد میں ڈرون طیاروں سے ہاتھ دھو بیٹھنا ، اس کی جاسوسی کی صلاحیت کو کمزور کر دے گا۔

اقتصادی پابندیوں نے مزید ڈرون طیاروں کی تیاری کے حوالے سے روس کی صلاحیت کو شدید متاثر کیا ہے۔ادھر یوکرین کے صدر ولودی میر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ یوکرین کو اپنے ہیروز زندہ رکھنے کی ضرورت ہے اور وہ انہیں وطن واپس لانے کی خاطر کام جاری رکھے گا۔

زیلنسکی کا یہ بیان آزوفیسٹل اسٹیل فیکٹری سے تقریبا 1000 یوکرینی فوجیوں کے انخلا اور ہتھیار ڈالنے کے بعد سامنے آیا ۔روسی صدر ولادی میر پوتین کا کہنا تھا کہ یوکرینی فوجیوں کے ساتھ بین الاقوامی قوانین کے مطابق معاملہ کیا جائے گا۔