طالبان نے خواتین سے متعلق فیصلے واپس نہ لیے تو اہم قدم اْٹھائیں گے، امریکا

540

 واشنگٹن : امریکا نے خبردار کیا ہے کہ اگر طالبان حکومت افغانستان میں خواتین پر غیر ضروری گھر سے باہر نکلنے، برقع پہننے کی شرط اور لڑکیوں کی تعلیم سے متعلق اپنے سخت فیصلوں کو واپس نہیں لیتا تو سخت اقدامات پر مجبور ہوں گے۔ 

غیر ملکی  خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ طالبان سے خواتین کے عوامی مقامات پر برقع پہننے کو لازمی قرار دینے کے حکم کو واپس لینے کے لیے براہ راست بات کی ہے۔ انہوں  نے مزید کہا کہ

اگرخواتین سے متعلق سخت فیصلوں کو واپس نہیں لیا جاتا تو امریکا طالبان پر دباو بڑھانے کے لیے سخت اقدامات بھی اٹھا سکتا ہے۔ ہمارے پاس بہت سے ایسے ٹولز ہیں جنھیں استعمال کر کے طالبان پر دباو بڑھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ان اقدامات اور ٹولز سے متعلق وضاحت نہیں کی تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے

کہ امریکا افغانستان میں امدادی کاموں اور فنڈز کی فراہمی کو مشروط کرسکتا ہے۔ واضع رہے ترجمان امریکی وزارت خارجہ کا یہ بیان اْس وقت سامنے آیا ہے

جب امیرِ طالبان ملا ہبتہ اللہ اخوندزادہ نے ہفتے کے روز خواتین کو عوامی مقامات پر چہرہ اور سر سے پاوں تک ڈھانپنے والا برقع پہننے کا حکم دیا ہے۔