“کلاء بیک کے 42ارب روپے کی واپسی کے لیے نیپرا لیگل ٹیم کراچی آئے”

276

کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے فیول ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے نیپرا کی آن لائن سماعت میں شرکت کی اوردرست اعداد و شمار اور اصل حقائق بیان کرتے ہوئے اہل کراچی  کا مقدمہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک پاکستان کی مہنگی ترین بجلی بناتی ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ  کراچی کے شہری رمضان المبارک اور سے گرمی کے باوجود مسلسل بد ترین لوڈشیڈنگ سے تنگ آچکے ہیں،بار بار اعلان کے باوجود بن قاسم پلانٹ تھری اب تک مکمل آپریشنل نہیں ہوا،کے الیکٹرک نے اپنے معاہدے کے مطابق بجلی کی پیداوار میں اضافہ نہیں کیا۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی نا اہلی، ناقص کارکردگی کے باوجود بجلی کی قیمتوں میں اضافہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے،کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کی جائے،کمپنی کا فرانزک آڈٹ کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہاکہ کے الیکٹرک کا مزید ایک دن کے لیے بھی لائسنس جاری نہیں رہنا چاہیئے، نیپرا کے پاس کے الیکٹرک کی پیداواری صلاحیت ناپنے کا کیا پیمانہ ہے؟ اور کیا 2023 میں کے الیکٹرک کا معاہدہ ختم ہو گا؟کراچی والوں کی کے الیکٹرک سے جان کب چھوٹے گی؟

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ نیپرا نئی کمپنیوں  سے رابطے کے لیے کیا کام کر رہی ہے؟کے الیکٹرک ہر بات پر  عدالت سے اسٹے آرڈر لے لیتا ہے،نیپرا کی لیگل ٹیم اسٹے آرڈرز پر کیا کردار ادا کر رہی ہے؟کے الیکٹرک کے میٹر ز کی جانچ پڑتال کرنے کا کوئی غیر جانبدار ادارہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کلا بیک کے  42 ارب روپے صارفین کو اب تک ادا نہیں کیے گئے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کراچی کے صارفین کے کلا بیک کی مد میں 42 ارب روپے واپسی کیلئے نیپرا کی لیگل ٹیم کو کراچی بھیجنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ نیپرا کی لیگل ٹیم کراچی آئے تاکہ کے الیکٹرک کے کلا بیک کیخلاف عدالتی اسٹے ختم کرنے کے حوالے سے مشاورت کی جائے۔ جماعت اسلامی نیپرا کی معاونت کے لیے تیار ہے اورنیپرا کی لیگل ٹیم کو کراچی میں سپورٹ کرے گی۔