قرض واپس نہیں کرسکتے ،سری لنکا نے نادہندہ ہونے کا اعلان کردیا

266

کولمبو(مانیٹرنگ ڈیسک) سری لنکا نے ہارڈ ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کو عارضی طور پر معطل کر نے کا اعلان کر دیا۔سری لنکن مرکزی بینک کے گورنر نے منگل کو کہا کہ اسے ایندھن جیسی ضروری اشیاء کی درآمد کے لیے اپنے محدود غیر ملکی ذخائر کی ضرورت ہے اس لیے وہ قرضوں کی ادائیگی نہیں کر سکتا۔گورنر پی نندلال ویراسنگھے نے میڈیا کو بتایا کہ زرمبادلہ کے ذخائر اس مقام پر پہنچ گئے ہیں کہ قرض کی ادائیگی کرنا مشکل اور ناممکن ہے اس لیے بہترین اقدام جو اس وقت لیا جا سکتا ہے وہ قرضوں کی تشکیل نو اور ہارڈ ڈیفالٹ سے بچنا ہے۔مرکزی بینک کے گورنر نے اس امید کا اظہار کیا کہ غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کو روکنے کے عمل کو بدنیتی نہیں سمجھا جائے گا کیوں کہ سری لنکا کبھی بھی نادہندہ نہیں رہا۔انہوں نے واضح کیا کہ یہ قدم عارضی بنیادوں پر صرف اس وقت تک ہو گا جب تک کہ ہم قرض دہندگان اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ نہیں کر لیتے۔واضح رہے کہ تیل، خوراک، اودیات اور اشیائے ضروریہ کے بحران کے شکار سری لنکا کے غیر ملکی ذخائر 4 ارب ڈالر سے گر کر 1.93 ارب ڈالر کی معمولی سطح پرآگئے ہیں۔سری لنکا اگلے ہفتے آئی ایم ایف کے ساتھ قرض کے پروگرام پر بات چیت شروع کرنے والا ہے۔سری لنکا اس وقت خوراک اور ادویات کی قلت کے ساتھ ساتھ بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کا بھی شکار ہے۔