براڈشیٹ کے سربراہ نواز شریف پر الزامات سے دستبردار، معافی مانگ لی

129

 

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) براڈ شیٹ کے سربراہ کاوے موسوی نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف لگائے گئے الزامات سے دستبردار ہوتے ہوئے ان سے معافی طلب کرلی ہے، کاوے موسوی (جنہوں نے قومی احتساب بیورو کے ساتھ بڑے پیمانے پرڈیل کی تھی) کا کہنا تھاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ نیب نے سیاسی بنیادوں پر نواز شریف کے خلا ف مقدمات بنائے اور یہ ہی وجہ ہے کہ وہ آج نواز شریف سے معافی کے طلب گار ہیں۔ جیو نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے براڈ شیٹ کے سی ای او اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے سابق ایسوسی ایشن کاوے موسوی نے کہا کہ وہ 2 دہائیوں تک احتساب کے نام پر نوازشریف کو نشانہ بنانے کی کارروائیوں کا حصہ بننے پر شرمسار ہیں اور
ریکارڈ کی درستگی کیلیے معافی چاہتے ہیں کیونکہ 2 دہائیوں سے جاری براڈ شیٹ کی فرانزک تحقیقات کے دوران نواز شریف یاان کے خاندان کے کسی بھی فرد سے متعلق بدعنوانی، چوری شدہ، چھپی ہوئی یا ایسی دولت جس کے ذرائع کے متعلق نہ بتایا جاسکے، ایسی دولت کا ایک روپیہ بھی نہیں ملا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ جانتے ہیں کہ نواز شریف سے معافی مانگنے کے گہرے سیاسی نتائج ہوں گے تو کاوے موسوی نے نوازشریف کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے اپنی معذرت دہرائی اور کہا کہ مسٹر شریف ہم آپ سے معذرت خواہ ہیں کیونکہ آپ واضح طور پر ایک بڑے منظم اسیکنڈل کا نشانہ بنے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ جب حقائق بدلتے ہیں تو میں اپنے خیالات بھی بدل سکتا ہوں۔ کاوے موسوی نے اس الزام کے حوالے سے بھی اپنے کردار کے بارے میں بات کی جو 2018ء کے انتخابات کے دوران سامنے آیا تھا کہ نوازشریف نے مشرق بعید کے بینک میں دسیوں ملین ڈالر رکھے تھے اور اس وقت قوت رکھنے والے حلقوں تک بھی یہ الزام پہنچا تھا۔ موسوی نے کہاکہ یہ رقم فرضی تھی اور اس الزام میں بھی کوئی صداقت نہیں تھی۔ انہوںنے کہا کہ مجھ سے منسوب کوئی بھی الزام بغیر کسی ہچکچاہٹ کے واپس لیتا ہوں۔ براڈ شیٹ نے 1999ء میں پرویز مشرف حکومت کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا تاکہ نواز شریف، بے نظیر بھٹو اور سول و فوجی پس منظر رکھنے والے سیکڑوں پاکستانیوں کی طرف سے مبینہ طور پر لوٹی گئی رقم کا پتا چلا یا جا سکے۔