سیاسی کشمکش نے سارے ملک میں غیر یقینی پیدا کر دی ہے، میاں زاہد حسین 

194
 سیاسی کشمکش نے سارے ملک میں غیر یقینی پیدا کر دی ہے، میاں زاہد حسین 

کراچی: نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ گزشتہ چند سالوں میں متعدد بارآئی ایم ایف سے پروگرام لینے میں تاخیرکے باعث معیشت کوناقابل تلافی نقصان پہنچ چکا ہے۔

اب ایک بارپھرایسے موقع پرعالمی ادارے سے کیے گئے معاہدے سے انحراف کیا جا رہا ہے جب کہ معیشت نیم مردہ ہوچکی ہے۔ معاہدے کوپامال کرنے سے بین الاقوامی طورپرملکی ساکھ خراب ہوگی اورمذید قرضوں کا اجراء بھی رک سکتا ہے۔ اگرآئی ایم ایف نے خلاف ورزیوں سے تنگ آکرموجودہ پروگرام کومعطل کردیا تواسکے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کے پے در پے بدلتے ہوئے عہدیداروں نے معیشت کے ساتھ اتنے تجربات کئے ہیں کہ اب مذید تجربات کی گنجائش نہیں۔ دوسری طرف عالمی انفلیشن نے مہنگائی کوآسمان پرپہنچا دیا ہے جبکہ کہ ذخیرہ اندوزی اور خراب گورننس نے عوام کا جینا مشکل کردیا ہے۔ سیاسی بے یقینی کی وجہ سے پورے ملک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اورکاروباری برادری مختلف اندیشوں سے خوفزدہ ہے جس کیاثرات سرمایہ کاری کے ماحول پرپڑرہے ہیں۔ ان حالات میں عالمی مالیاتی اداروں سے مزید قرض وصول کرنا چیلنج ہوگا جسکے بغیرمعیشت چل نہیں سکتی۔

میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ اس وقت سیاسی کشمکش عروج پرہے، تجارتی خسارہ بڑھ رہا ہے، ترسیلات اورزرمبادلہ کے ذخائرکم ہورہے ہیں اور معیشت کے لئے مسائل میں اضافہ ہورہا ہے۔ مشکل معاشی حالات میں ٹیکس میں چھوٹ، بجلی اور پٹرولیم کی قیمتوں میں کمی اورانڈسٹریل پیکج پرآئی ایم ایف کی بے چینی بڑھ رہی ہے مگر ہماری جانب سے عالمی ادارے کے تحفظات کووہ توجہ نہیں مل رہی ہے جوملنی چائیے۔ آئی ایم ایف سے راہیں جدا ہونے کی صورت میں دیگرزرائع سے قرضے لینا ہونگے جوزیادہ مہنگے پڑیں گے۔