پی ٹی وی ،پارلیمنٹ حملہ کیس ،صدری علوی عدالت میں پیش ،استشنا نہ لینے کی استدعا

144

اسلام آباد (صباح نیوز) پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت سے صدارتی استثنا لینے سے انکار کردیا ہے۔ پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس میں ڈاکٹر عارف علوی سمیت دیگر ملزمان کی بریت کا فیصلہ9 مارچ کو ہو گا۔ صدر مملکت جمعے کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج محمد علی وڑائچ کے سامنے پیش ہوئے۔ پی ٹی وی حملہ کیس میں اسد عمر ، جہانگیر ترین، ڈاکٹر عارف علوی اور دیگر کے وکلا کی جانب سے بریت کی درخواست کی گئی تھی۔ عدالت نے گزشتہ سماعت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا تاہم جمعے کو صدر مملکت اپنے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے اور صدارتی استثنا نہ لینے کی درخواست کردی۔ صدر مملکت نے اپنی درخواست میں موقف اپنایا کہ آئین پاکستان کا پابند ہوں لیکن قرآن پاک اس سے بھی بڑا آئین ہے‘ پاکستان کا قانون مجھے استثنا دیتا ہے تاہم میں یہ استثنا ختم کرتا ہوں‘ یہاں کسی کے درمیان کوئی فرق نہیں ہونا چاہیے‘ مجھے پتا چلا کہ عدالت فیصلہ نہیں دے گی اس لیے عدالت میں پیش ہوا ہوں۔ عدالت سے استدعا ہے کہ میرا مقدمہ جلد ازجلد سن کر نمٹایا جائے‘ جتنے خلفائے راشدین گزرے ہیں وہ بڑے باوقار انداز میں عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ہیں‘ میرے والد نے1977ء میں مقدمہ کیا تھا وہ بھی آج تک چل رہا ہے‘عدالت میں جب تک سب برابر نہیں ہوں گے اور انصاف دیر سے ملے گا تو ملک ترقی نہیں کرسکتا‘ پوری عدلیہ سے درخواست ہے کہ فیصلے جلدی کریں‘ فیصلے جلدی نہ ہوں تو ایک کے بعد دوسری نسل مقدمہ لڑتی ہے‘ مجھے معلوم ہے کہ عدالت کے اوپر بوجھ بہت زیادہ ہے۔ واضح رہے کہ صدر مملکت سمیت دیگر کے خلاف پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر حملہ کیس کا مقدمہ 2014ء میں درج ہوا تھا۔