کیمیکل سے تیار کردہ دودھ کی فروخت کا دھندہ عروج پر پہنچ گیا

491
 کیمیکل سے تیار کردہ دودھ کی فروخت کا دھندہ عروج پر پہنچ گیا

فیصل آباد: شہر بھر میں جگہ جگہ مضر صحت کیمیکل سے تیار کردہ دودھ کی فروخت کا دھندہ عروج پر پہنچ گیا، ناقص اور ملاوٹی دودھ پینے سے شہری مختلف بیماریوں کا شکار ہو کر ہسپتالوں کا رخ کرنے لگے۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی نے شہر میں ناقص اشیاء کی چیکنگ اور مضر صحت کھانے پینے کی اشیاء کو تلف کرنے کے بجائے مکمل طور پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور اس کی توجہ صرف اور صرف لائسنس بنا کر شہریوں سے فیس بٹورنے تک محدود ہے اور کیمیکل دودھ اور دیگر غیر معیاری اشیاء کی فروخت کرنے والوں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔

شہر بھر کے مختلف علاقوں پیپلز کالونی نمبر2، غلام محمد آباد، ملت ٹائون، مدینہ ٹائون، ستیانہ روڈ، گلستان کالونی، جھنگ روڈ، رضا آباد، ڈھڈی والا سمیت اکثر مقامات پر مضر صحت دودھ دھڑا دھڑ فروخت کیا جا رہا ہے جس کے پینے سے شہری بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں، قبل ازیں پنجاب فوڈ اتھارٹی دودھ فروشوں کی چیکنگ کیلئے شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر ناکے لگا کر دودھ کی کوالٹی کو چیک کرتے ہوئے ہزاروں لیٹر مضر صحت دودھ کو تلف کرتے تھے۔ لیکن رواں سال کے دوران پنجاب فوڈ اتھارٹی کی طرف سے شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر ناکے لگائے تھے اور نہ ہی شہر بھر میں ناقص اشیاء کی چیکنگ کے سلسلہ میں کسی قسم کی خاطر خواہ کارروائی کی گئی۔

جسکی وجہ سے ناقص اور غیر معیاری اشیاء خوردونوش فروخت کرنے والوں کو کھلی چھٹی دی ہوئی ہے۔ شہری حلقوں کا کہنا ہے کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کی گاڑیاں شہر میں کبھی کبھار گھومتی نظر آتی ہیں اور وہ ہوٹل، ریسٹورنٹ، بیکری اور دیگر دکانوں کے لائسنس چیک کرنے کے بعد چلی جاتی ہیں جس پر شہری حلقوں نے ڈپٹی کمشنر علی شہزاد اور ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر بھر میں کیمیکل ملے دودھ سمیت دیگر ناقص اور مضر صحت اشیاء کی خرید وفروخت کرنے والوں کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے اور پنجاب فوڈ اتھارٹی کو فعال کیا جائے۔