پاکستان میں2045 تک ذیابطیس کے مریضوں کی تعداد 6 کروڑ ہونے کا خدشہ

674

کراچی: ڈائبیٹیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سیکرٹری جنرل اور انٹرنیشنل ڈائیبیز فیڈریشن کے پاکستان میں نمائندے پروفیسر عبد الباسط کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مصنوعی میٹھے مشروبات پر ٹیکس بڑھانے سمیت بچوں کو موٹاپے اور ذیابطیس سے بچانے کے اقدامات نہ کیے گئے تو خدشہ ہے کہ ملک میں شوگر کے مرض میں مبتلا افراد کی تعداد 2045 تک 6 کروڑ تک پہنچ جائے گی۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر عبدالباسط نے کہا کہ پاکستان میں ذیابطیس وبائی مرض سے بھی آگے کا مسئلہ بن چکی ہے اور اس وقت ملک میں تین کروڑ تیس لاکھ افراد شوگر کے مرض میں مبتلا ہیں جبکہ ایک کروڑ سے زائد بچے موٹاپے کا شکار ہیں جو کہ آنے والے چند سالوں میں ذیابطیس کے مرض میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

 ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مصنوعی میٹھے مشروبات پر ٹیکس بڑھانے سمیت زیابطیس کے حوالے سے آگاہی کے اسباق نصاب میں شامل کرنے سے اس مرض کک روک تھام میں مدد مل سکتی ہے لیکن اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو خدشہ ہے کہ آانے والے 20 سالوں میں پاکستان میں ذیابطیس کے مریضوں کی تعداد دوگنی ہو سکتی ہے اور چھ کروڑ افراد اس مرض میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

پروفیسر عبد الباسط کا مزید کہنا تھا کہ ذیابطیس بذات خود لوگوں کی موت کا سبب نہیں بنتی لیکن اس مرض کی پیچیدگیوں کے نتیجے میں روزانہ 14 ہزار افراد دنیا بھر میں موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں جب کہ پاکستان میں پچھلے سال تقریبا چار لاکھ افراد اس مرض کی پیچیدگیوں کے نتیجے میں جاں بحق ہوئے۔

انہوں نے اس موقع پر ذیابطیس اور دیگر غیر متعدی امراض کے حوالے سے تیار ہونے والے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ملک بھر میں زیابطیس کے معیاری علاج کی سہولتیں ایک چھت کے نیچے مہیا کی جانی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ عہد میڈیکل سینٹر میں ذیابطیس کے علاج کی معیاری سہولیات ایک چھت کے نیچے مہیا ہونے سے مریضوں کو بہت فائدہ پہنچے گا لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ اس طرح کے سینٹر پورے ملک کے طول و عرض میں پبلک اور پرائیویٹ شعبے میں قائم کیے جائیں۔

عہد میڈیکل سنٹر کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر بابر سعید خان کا کہنا تھا کہ کراچی میں سینٹر آف ایکسیلینس ان ڈائبیٹیز کئیر کے چار سینٹر قائم کرنے جا رہے ہیں جو کہ عہد میڈیکل سینٹر کے پلیٹ فارم سے کام کریں گے، ان سینٹرز میں شوگر کے مرض کے حوالے سے تمام سہولیات ایک چھت کے نیچے مہیا کی جائیں گے اور مریضوں کو کسی دوسری جگہ سے ٹیسٹ کروانے اور ادویات حاصل کے لیے نہیں جانا پڑے گا۔

ڈاکٹر بابر سعید خان مزید کا کہنا تھا کہ عہد میڈیکل سینٹر کے سینٹرز آف ایکسیلنس ان ڈائبیٹیز کئیر کریم آباد، ماڈل کالونی، محمودآباد اور نارتھ کراچی میں قائم کیے جائیں گے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مصطفی جاوید نے ذیابطیس کی روک تھام کے لیے عوامی آگاہی کے پروگرام شروع کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کے نہیں تحقیق کے مطابق رات کو دیر سے سونے والے افراد میں شوگر کے مرض میں مبتلا ہونے کے امکانات جلدی سونے والے افراد کے مقابلے میں 44 فیصد زائد ہوتے ہیں۔