سندھ حکومت جمہوریت پسند کیسے ہو سکتی ہے؟راشد سومرو

134

گھارو (نمائندہ جسارت) جمعیت علماء اسلام سندھ کے صدر مولانا راشد محمود سومرو نے کہا ہے کہ ملک میں صدارتی نظام کا نعرہ حکومت کی ناکامی ہے حکومت کو اپنی ناکامی کا اطراف کرتے ہوئے اس کے فیصلہ کا حق عوام پر چھوڑ دینا چاہیے جب تک پارلیمنٹ اور سیاست میں مداخلت بند نہیں ہوگی ملک میں جمہوریت قائم نہیں ہوسکتی اور 74 سال سے قائم حکومت اس بات کی ناکامی کا ثبوت ہے جو صدارتی نظام میں بھی ناکام ہوگا سندھ صوفیاؤں کی پرامن سرزمین ہے جس میں رہنے والی تمام قومیں امن سے رہتی ہیں جسے ایک سازش کے تحت قومی مذہبی مسلک کو بنیاد بنا کر لڑانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یہ بات انہوں نے گھارو میں جمعیت علمائے اسلام یونٹ گھارو کی جانب سے شہر میں رکھی گئی ختم نبوت کانفرنس سے قبل میڈیا کے سوالوں کے جواب میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں جس حکومت نے کرپشن میں ترقی کی ہو وہ حکومت عوام دوست جمہوریت پسند کیسے ہو سکتی ہے؟ سندھ میں لوگ بھوک سے مررہے ہیں جبکہ اسمبلی ممبران کے کتوں کی توازا بھی گوشت سے ہوتی ہے ،مزید اس پر بلدیاتی نظام میں ترمیم وہ کالا قانون ہے جس میں مظلوم مزید محکوم اور جاگیر دار وڈیرا مزید طاقتور ہوگا جس کی جمعیت علمائے اسلام سخت لفظوں میں مذمت کرتی ہے۔ بعد ازاں انہوں نے ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عالمی قوتیں اور ان کے ایجنٹوں کی کوشش ہے کہ اسلام مسجد، مدرسہ اور گھر کی چار دیواری تک محدود ہو جائے جبکہ ملکی نظام میں اسلام کی دخل اندازی بند اور باطل کا نظام مسلط ہو۔