پاکستان اور سنگاپور میں دوطرفہ سیاسی مشاورت کے ورچوئل اجلاس کا انعقاد

254

اسلام آباد: پاکستان اور سنگاپور میں دوطرفہ سیاسی مشاورت کے ورچوئل اجلاس کا آج انعقاد ہوا۔ پاکستان کی طرف سے وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکریٹری (ایشیاء۔پسیفک)عاصم افتخار احمد اور سنگاپور کی وزارت خارجہ کے ایشیاپسیفک اور جنوب مشرقی ایشیاکے ڈپٹی سیکریٹری این جی ٹیک ہین نے اپنے اپنے وفود کی نمائندگی کی۔ اجلاس میں سیاسی، معاشی، دفاعی، سلامتی، تعلیم، سائنس وٹیکنالوجی، تکنیکی تربیت، ماحولیات، ثقافت اور سیاحت سمیت دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر گفتگو کی گئی۔گزشتہ برس کے دوران باہمی اعتماد اور ہم آہنگی پر مبنی کثیرالجہتی تعلقات میں مستحکم پیش رفت کا خیرمقدم کرتے ہوئے دونوں اطراف نے امن وترقی کے مشترکہ اہداف کی روشنی میں مختلف شعبہ جات میں تعاون کو مزید بڑھانے اور مضبوط بنانے کی پختہ خواہش اور عزم کی تجدید کی۔ اطراف نے موجودہ طریقہ ہائے کار کے تحت بات چیت اور مسلسل رابطوں کے علاوہ تعلقات کی رفتار کو مزید تیز کرنے کے لئے اعلی سطحی دوروں کی اہمیت کی نشاندہی کی۔ایڈیشنل سیکریٹری(ایشیاء۔پسیفک)نے امن وسلامتی، ترقیاتی شراکت داری اور خطے کو جوڑنے کے مفاد میں جیواکنامکس پر پاکستان کی مبذول توجہ کو اجاگر کیا۔ انہوں نے پاکستان اور سنگاپور کے درمیان پائی جانے والی دیرینہ دوستی اور سیاسی خیرسگالی کو باہمی مفاد میں تجارت، سرمایہ کاری، خطے کو جوڑنے اور ترقیاتی تعاون پر توجہ مبذول کرتے ہوئے ٹھوس معاشی شراکت داری میں تبدیل کرنے کی اہمیت پر زور دیا کیونکہ دونوں ممالک اپنے اپنے خطوں میں گیٹ وے کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کورونا عالمی وباکے ابتدائی مرحلے میں وائرس سے نمٹنے کے لئے پاکستان کی معاونت کرتے ہوئے تیماسک فانڈیشن کی جانب سے فراخدلانہ عطیات کی فراہمی پر سنگاپور کی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ ڈپٹی سیکریٹری نے کہاکہ سنگاپور موجودہ اور باہمی مفاد کے نئے شعبوں میں تعاون بڑھانے اور دوطرفہ تبادلوں بالخصوص اعلی سطحی دوروں کا خواہاں ہے۔ دونوں اطراف نے سروسز میں تجارت کی صلاحیت ومسابقت کی بھی نشاندہی کی۔ سنگاپور کی کمپنیوں کو دعوت دی گئی کہ وہ ڈیجیٹل اکانومی، فنٹیک اور ایگروفوڈ کے علاوہ سی پیک اور خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔علاقائی صورتحال کے تناظر میں ایڈیشنل سیکریٹری (ایشیاء۔پسیفک) نے افغانستان سے متعلق پاکستان کے نکتہ نظر اور علاقائی امن واستحکام کے لئے تنازعہ جموں وکشمیر کے منصفانہ و پرامن حل کے ناگزیر ہونے سے متعلق آگاہ کیا۔ دونوں اطراف نے آسیان اور پاکستان کی مکمل ڈائیلاگ پارٹنرشپ پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ کثیرالقومی سطح بالخصوص اقوام متحدہ میں قریبی تعاون جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیاگیا۔