بھارت، کسانوں کے بعد طلبہ میدان میں، ٹرین نذر آتش

226

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں کسانوں کے بعد طلبہ نے احتجاج کرکے مودی سرکار کا ناک میں دم کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق ریلوے امتحان سے وابستہ نوجوان بیروزگاری پر مودی حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور کئی ٹرینوں کو آگ لگادی۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ریاست بہار اور اترپردیش کے کئی اضلاع میں طلبہ ریلوے ملازمتوں سے متعلق دئیے گئے امتحانات کے نتائج پر سخت نالاں تھے اور انہوں نے شدید احتجاج بھی کیا۔ صورت حال اس وقت سنگین ہوئی جب مشتعل طلبہ کی جانب سے مختلف مقامات پر مسافر ٹرینوں کو روکا گیاتو ان پولیس نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔ الہ آباد میں پولیس اہلکاروں نے ہاسٹل میں گھس کر طلبہ کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا تشدد کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو طلبہ مزید مشتعل ہوگئے اور انہوں نے کئی ٹرینوں کو آگ لگادی۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اترپردیش حکومت نے طلبہ پر بے جا تشدد اور کریک ڈاؤن کرنے پر 6 پولیس اہلکاروں کو معطل کردیا ہے۔ مقامی انتظامیہ کی جانب سے مشتعل طلبہ کے ساتھ مذاکرات بھی جاری ہے ، تاہم طلبہ اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہے۔ ٹرینوں کی بندش اور احتجاج کے باعث اتر پردیش کے الہ آبادمیں کافی تناؤ پایا جاتا ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل مودی سرکار کے متنازع زرعی قوانین کے خلاف کسانوں نے ایک برس تک دارلحکومت نئی میں مسلسل دھرنا ریے رکھا،جس کے بعد بالآخر مودی سرکار نے گھٹنے ٹیک کر زراعتی قوانین واپس لینے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد بھی مختلف مواقع پر کاشت کار احتجا ج کرتے رہتے ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ حکومت اپنے وعدے پورے کرنے میں ٹال مٹول کررہی ہے۔