پاکستان ،کورونا کا پھیلائو تیز ایک روز میں 23 اموات،کراچی میں صورتحال سب سے زیادہ خراب

331
 پاکستان میں نوول کرونا وائرس کے 54 نئے کیسز کا اضافہ

اسلام آباد/ کراچی/ لاہور/ پشاور (خبر ایجنسیاں/ اسٹاف رپورٹر/ مانیٹرنگ ڈیسک) ملک میں کورونا وائرس کا پھیلائو تیزی سے جاری ہے‘ 24 گھنٹے میں 23 اموات ریکارڈ ہوئی ہیں‘ کراچی میں صورتحال سب سے زیادہ خراب ہے۔نیشنل کمانڈ اینڈآپریشن سینٹر نے زیادہ متاثرہ علاقوں میں تعلیمی ادارے ایک ہفتے کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘ نمازیوں کے درمیان 6 فٹ کا فاصلہ لازمی قرار دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں کورونا کی پانچویں لہر تیزی سے پھیل رہی ہے‘ 24 گھنٹے کے دوران مزید23 افراد انتقال کرگئے۔ این سی او سی کے مطابق ملک میں کورونا کی تشخیص کے لیے 59 ہزار 343 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 7678 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئیجب کہ مثبت کیسز کی شرح 12.93 فیصد ریکارڈ ہوئی ہے‘ اس کے علاوہ 961 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ گزشتہ2 دن کے دوران اومی کرون کے 24 نمونوں کاٹیسٹ کیا گیا جس کے نتیجے میں مزید21 کیسز سامنے آئے جس کے بعد مجموعی تعداد 521 ہوگئی ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کورونا وائرس کے 15412 ٹیسٹ کے نتیجے میں 3467 نئے کیسز کی تشخیص ہوئی اور مزید3 مریض انتقال کرگئے۔بیان کے مطابق 3467 نئے کیسز میں سے 2884 کا تعلق کراچی سے ہے۔کراچی میں کورونا کیسز میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق گزشتہ روز شہر میں6 ہزار 760 افراد کے کورونا کے ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے3ہزار149افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی‘ اس طرح مثبت کیسز کی شرح 47.56 فیصد ریکارڈ کی گئی۔حیدرآباد میں بھی کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 17.27 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔سندھ کے بڑے شہروں کراچی اور حیدر آباد میں جمعے سے انڈور ڈائننگ اورانڈور تقریبات پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ سندھ نے ترمیمی نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔ پابندی 15 فروری تک عاید رہے گی جب کہ آؤٹ ڈور تقریبات میں ویکسی نیٹڈ 300 افراد کو شرکت کی اجازت ہو گی۔اسلام آباد کی ضلع کچہری میں کورونا کیسز میں غیر معمولی اضافے کے بعد کورونا کا شکار ججز کی عدالتیں بند کردی گئیں۔ عدالتی ذرائع کے مطابق وفاقی دارالحکومت کی ضلع کچہری میں 15 ججز کورونا کا شکار ہو گئے جب کہ ضلع کچہری میں مختلف عدالتوں کے 58 اہلکار بھی کورونا میں مبتلا ہوگئے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا کی زیادہ شرح والے علاقوں میں تعلیمی ادارے ایک ہفتے کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ این سی او سی کے مطابق ضلعی محکمہ صحت اور تعلیم کے حکام صوبائی انتظامیہ کے ساتھ مل کر تعلیمی اداروں کی بندش کا تعین کریں گے‘ وفاق کی اکائیاں 12 سال سے زاید عمرکے طلبہ کی ویکسی نیشن کے لیے خصوصی مہم چلائیں اور 100 فیصد ویکسی نیشن یقینی بنائی جائے۔ تعلیمی ادارے ایک ہفتے کے لیے بند کرنے کے معاملے پر محکمہ تعلیم سندھ نے وضاحت جاری کر دی۔ ترجمان محکمہ تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ محکمہ داخلہ سندھ کو این سی او سی کا کوئی نوٹیفکیشن نہیں ملا‘ نوٹیفکیشن موصول ہونے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا‘ جب تک سابق فیصلے کے مطابق اسکول کھلے رہیں گے۔ (این سی او سی) نے کورونا وائرس کے کیسز میں بتدریج اضافے کے پیش نظر مساجد اور عبادت گاہوں سے متعلق نیا حکم نامہ جاری کردیا جس کے تحت مکمل ویکسی نیشن لازمی قرار دے دی گئی ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مساجد و دیگر عبادت گاہوں میں ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے اور کہا ہے کہ مساجد سے کارپٹ ہٹا دیے جائیں‘ صفوں اور نمازیوں کے درمیان 6 فٹ کا فاصلہ لازمی ہوگا جبکہ بزرگ اپنے گھروں میں عبادت اور نماز کو ترجیح دیں گے‘ مساجد میں دروازے اور کھڑکیاں کھلی رکھی جائیں گی اور وینٹی لیشن کا مناسب انتظام کیا جائے۔ این سی او سی نے زور دیا کہ نماز جمعہ کی ادائیگی بھی مختصر دورانیے میں کی جائے۔ لاہور اومی کرون کا گڑھ بن گیا۔ پنجاب میں اومی کرون کیسز کی تعداد 690 ہوگئی ہے ان میں سے 643 لاہور سے سامنے آئے ہیں۔ صوبائی محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مزید 100 افراد میں اومی کرون ویرینٹ کی تصدیق ہوئی ہے۔ مزید برآں پنجاب میں اسلام آباد کی نجی یونیورسٹی میں20کورونا کیسز رپورٹ ہونے کے بعد یونیورسٹی کاکیمپس سیل کر دیا گیا ہے۔دوسری جانب خیبر پختونخوا میں بھی نئی کورونا پاپندیوں کا اطلاق کر دیا گیا ہے جس کے تحت انڈور ڈائننگ، انڈور شادی اور دیگر تقریبات پر 24 جنوری سے 15 فروری تک پابندی ہوگی۔