مولانا فضل الرحمن کی جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر 4 سے پرانی شناسائی ہے، حافظ حسین احمد

1238

جمعیت علماءاسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کی جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر 4 سے پرانی شناسائی ہے.انہون نے کہا کہ گذشتہ چار سالوں سے اپوزیشن کے رہنما خصوصاً میاں نوازشریف اور مولانا فضل الرحمن اسٹیبلشمنٹ کا ملک کی سیاست اور انتخابات میں غیر آئینی مداخلت کے خلاف بیانیہ کو لیکر اور پی ڈی ایم کے ذریعہ عمران خان نیازی کی حکومت گرانے کے نام پر عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا یا ہوا ہے۔ وہ ہفتہ کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا کے نمائندوں اور مختلف وفود سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہر چند دن بعد پی ڈی ایم اپنے کئی گھنٹوں کے اجلاس کے دوران صرف اگلے سربراہی اجلاس کی تاریخ دیتی رہی اور استعفوں کا ڈرامہ رچاکر پیپلزپارٹی اور اے این پی کو شوکاز نوٹس دیکر ان دونوں جماعتوں سے جان چڑھائی گئی تاکہ ”ان“ سے خفیہ طور پر معاملات طے کئے جا سکیں اور ”ان“ سے ہی مذاکرات کے نتیجے میں سزا یافتہ مجرم میاں نواز شریف لندن فرار ہوئے اور سزا یا فتہ بیٹی کو ریلیف ملا البتہ مولانا فضل الرحمن کا کورکمانڈر ہاوس پشاور پر ”دھرنے“کا شوق پورا نہ ہو سکا اور معاملات ”سیف ہاوس“ میں ہی طے پائے۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کی جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر 4 سے پرانی شناسائی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ خیبر پختونخواہ کا تحفہ چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الٰہی کے ذریعہ ”ان“ سے طے شدہ وہ ”امانت“ تھی جس کی یقین دہانی پر مولانا فضل الرحمن نے آزادی مارچ کو ختم کردیاتھا اب بہت کچھ عوام کے سامنے آتا رہے گا۔